سی ٹی ڈی کی تربت میں کارروائی، مجید بریگیڈ کی خاتون دہشتگرد اور ساتھی گرفتار

ترجمان بلوچستان حکومت فرح عظیم شاہ کا کہنا ہے گرفتار دہشتگرد نور جہاں نے انکشاف کیا ہے کہ ندیم نامی شخص انہیں دبئی سے رقم بھیجتا تھا۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ ( سی ٹی ڈی ) نے تربت میں کارروائی کرتے ہوئے مجید بریگیڈ کی خاتون دہشتگرد نور جہاں کو ساتھی سمیت گرفتار کرلیا ہے۔

اس بات کا انکشاف بلوچستان حکومت کی ترجمان فرح عظیم شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ ان کا کہنا تھا سی ٹی ڈی حکام نے خفیہ اطلاع پر تربت میں کارروائی اور مجید بریگیڈ کی خاتون دہشتگرد کو گرفتار کیا ہے ۔ یہ کارروائی سی ٹی ڈی نے 16 مئی کو صبح کے اوقات میں کی تھی ۔

فرح عظیم شاہ کا کہنا تھا سی ٹی ڈی نے تربت میں ایک مکان پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ایک خاتون جس کا نام نور جہاں والد کا نام واحد بخش ہے کو گرفتار کیا ۔ اور اس کے ساتھ اس کے ایک ساتھی بھی گرفتار کیا ہے ، جس تعلق کالعدم تنظیم بی ایل اے کی ذیلی شاخ مجید بریگیڈ سے ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو کیخلاف تحریک عدم اعتماد جمع

سبی کی جیل روڈ پر دھماکہ، تین افراد جاں بحق، 28 زخمی

ترجمان بلوچستان کا کہنا تھا گرفتار خاتون سے برآمد ہونے والی اشیاء میں خودکش جیکٹ ، ایک کلاشن کوف ، 9 کلو گرام بارودی مواد اور چھ ہینڈ گرنیڈ شامل ہیں۔

فرح عظیم شاہ کے مطابق گرفتار خاتون اور اس کے ساتھی کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کیا گیا ہے ، تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے کارروائی کی گئی۔ ایکسپلوسو ایکٹ 13 بی کے تحت تھانہ سی ٹی ڈی مکران میں مقدمہ درج کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا تفتیش کے دوران خاتون نے بہت سے انکشافات کیے ، یہ ٹرینڈ سیٹ ہوتا جارہا ہے کہ بلوچستان کی خاص قسم کی روایات ہیں ، یہ خیال کیا جارہا ہے کہ بلوچ اپنی کارروائیوں کے لیے خواتین کو استعمال کررہے ایسا بالکل نہیں ہے۔ ایسا ہو نہیں سکتا کیونکہ بلوچ قوم ایک غیور ہے وہ خواتین کو ایسی کارروائیوں کے لیے استعمال نہیں کرسکتے ۔

سی ٹی ڈی نے خاتون کو کورٹ میں پیش کیا ، کورٹ نے خاتون کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا ، خاتون کی گرفتاری کے لیے سی ٹی ڈی کی خاتون اہلکاروں کو استعمال کیا گیا۔

فرح عظیم شاہ کے مطابق خاتون نے انکشاف کیا ہے کہ ایک دہشتگرد جس کا نام اسلم عرف اچھو تھا اس کی اہلیہ یاسمین دہشتگردوں کی سربراہی بھی کررہی ہے اور خواتین کو خودکش دھماکوں کے لیے تیار کیا جارہا ہے۔

نور جہاں کے مطابق ان کی یاک ساتھی وحیدہ گرفتاری کے وقت گھر میں موجود نہیں تھی اور اس کے علاوہ اور بھی خواتین ہیں جو مجید بریگیڈ کا حصہ ہیں۔

فرح عظیم شاہ نے پریس کانفرنس کے دوران اس امید کا اظہار کیا کہ نور جہاں سے تفتیش کے دوران مزید کامیابی حاصل ہوں گی۔ ہم آنے والے دنوں میں دہشتگردی کے واقعات پر قابو پائیں گے۔

ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا نور جہاں تفتیش کے دوران تین نام سامنے لائی ہے جن میں وحیدہ ، فہمیدہ اور حمیدہ شامل ہیں۔ مجید بریگیڈ خودکش حملوں کے لیے خواتین کو تیار کررہی ہے۔

اس سے قبل دہشتگرد بچوں اور نوجوانوں کو اپنے ہی ملک کے خلاف استعمال کررہے تھے۔ شرم کی بات ہے کہ ان سازشوں میں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں،

متعلقہ تحاریر