کوئٹہ میں پولیس وین کے قریب دھماکہ، 1اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق ، 28 افراد زخمی
پولیس حکام کا کہنا ہے دھماکے میں 16 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں میں 6 دیگر افراد بھی شامل ہیں۔
صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں پولیس اہلکاروں کی گاڑی کے قریب دھماکہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ایک اہلکار ، ایک خاتون اور ایک بچی جاں بحق ہو گئی ہے جبکہ دھماکے میں 20 اہلکاروں سمیت 28 افراد زخمی ہوئے ہیں ، کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے جنگ بندی کا معاہدہ ختم کرنے کے اعلان کے بعد یہ پہلا حملہ ہے۔ سیکورٹی ذرائع نے نیوز 360 کا بتایا ہےکہ دھماکے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی نے قبول کرلی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس کے ٹرک سمیت دو گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے ، دھماکہ ٹائم ڈیوائس کیا گیا ہے۔ دہشتگردوں کا ٹارگٹ پولیس کی گاڑی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
افواج پاکستان اور ملکی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی قابل مذمت قرار
خاران میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، 4 مشتبہ دہشت گرد ہلاک
دھماکے کے فوری بعد ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ، ریسکیو ٹیموں نے زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کردیا ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والی ایک بچی اور ایک خاتون جاں بحق ہوگئی ہیں جبکہ دھماکے میں زخمی ہونے زیادہ تر افراد پولیس اہلکار ہیں جو گاڑی میں سوار تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے دھماکے میں 20 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں میں 8 دیگر افراد بھی شامل ہیں۔
پولیس حکام نے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا ہے جنہوں نے حائے وقوعہ سے شوائد اکٹھے کرنا شروع کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے دو روز قبل حکومت کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کو ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان میں اپنے دہشتگردوں کو حملے کرنے کا حکم دیا تھا۔
پولیس حکام کا موقف
ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے دھماکے نتیجے میں ایک پولیس کی گاڑی ، ایک مہران کار اور ایک کرولا کار کو نقصان پہنچا ہے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا تھا کہ اس دھماکے میں ایک پولیس کا جوان شہید اور خاتون جاں بحق ہوئی ہیں۔ پولیس کے تقریباً 20 اہلکار زخمی ہیں جبکہ 4 سویلین بھی زخمی ہیں۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرائم سین سے اندازہ ہوتا ہے کہ دھماکے میں 20 سے 25 کلو گرام تک بارودی مواد استعمال کیا گیا ہے۔