جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت سے شیخ رشید کی ضمانت بعداز گرفتاری کی درخواست مسترد

سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنی گرفتاری کے خلاف اسلام آباد کی مقامی میں درخواست دائر رکھی تھی۔

اسلام آباد کی عدالت نے سابق وفاقی وزیر اور پاکستان عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔

اسلام آباد کی مقامی عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے منگل کے روز آصف زرداری پر قاتلانہ حملے کے الزامات سے متعلق کیس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ شیخ رشید نے فیصلے کو سیشن کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے

ایف 9 پارک میں ریپ واقعے کا عینی شاہد سامنے آگیا، پیمرا نے کوریج پر پابندی لگا دی

توشہ خانہ فوجداری کیس: عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

قبل ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل) کے سربراہ شیخ رشید کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی آئی ٹی) کے چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی شیخ رشید کو سنگین الزامات کا سامنا ہے کیونکہ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری پر عمران خان کو قتل کرنے کی سازش کے الزامات عائد کیے تھے۔

سماعت کے دوران شیخ رشید کا اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے موکل نے براہ راست الزامات نہیں لگائے بلکہ انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان کے بیان کا حوالہ دیا تھا۔

شیخ رشید کے وکیل نے سابق وزیر داخلہ کے خلاف فوری کارروائی پر بھی سوالات اٹھائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کے دوران تفتیش کاروں کو کوئی مشکوک چیز نہیں ملی، اور مخالفین پر الزام ہے کہ وہ اسلام آباد پولیس پر مقدمات درج کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔

جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر نے کیس کی سماعت کی اور فیصلہ محفوظ کرلیا جو بعدازاں تین بجے سنایا گیا۔ فیصلے میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے شیخ رشید کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست مسترد کردی۔

متعلقہ تحاریر