ڈیڑھ سال سے تنخواہوں سے محروم "نوائے وقت” کے ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال
نجی وی ٹی چینل اے آر وائے نیوز سے منسلک اسلام آباد کے ایک صحافی نے ٹوئٹر پر انکشاف کیا ہے کہ نوائے وقت نے گزشتہ 18 ماہ سے اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کیں، جس کے باعث اخباری ملازمین نے قلم ہڑتال شروع کردی ہے ۔

پاکستان کے بڑے اردو "روزنامہ نوائے وقت” نے اپنے ملازمین کو گزشتہ 18 ماہ سے تنخواہوں سے محروم رکھا ہوا ہے جس کے باعث اخباری ملازمین نے قلم ہڑتال شروع کردی ہے ۔
نجی وی ٹی چینل اے آر وائے نیوز سے منسلک اسلام آباد کے ایک صحافی نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر انکشاف کیا ہے کہ نوائے وقت نے گزشتہ 18 ماہ سے اپنے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کیں۔
یہ بھی پڑھیے
روزنامہ جنگ کے صحافی اور ملازمین گزشتہ 2 ماہ سے تنخواہوں سے محروم
ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں علیم ملک نے کہا کہ اپنے فرائض پورے کرنے کے باوجود بھی نوائے وقت انتظامیہ نے اخباری ملازمین کو گزشتہ 18 ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی ہیں۔
کام کرنے کے باوجود اٹھارہ ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر نوائے وقت اخبار کے ملازمین نے کام کرنا چھوڑدیا، تنخواہ کی عدم ادائیگی پرملازمین نے آج سے قلم چھوڑہڑتال شروع کردی ہے۔
— aleemmalik (@aleemmalik85) February 16, 2023
علیم ملک نامی اسلام آباد کے صحافی نے بتایا کہ 18 ماہ سے تنخواہوں سے محروم نوائے وقت کے ملازمین نے دفاتر میں آج سے قلم چھوڑ ہڑتال شروع کردی ہے ۔
علیم ملک کی ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سوال پوچھا یہ لوگ دیڑھ سال سے تنخواہوں کی عدم فراہمی پر خاموش بیٹھے رہے ہیں ۔
ایک صارف نے علیم ملک سے پوچھا کہ نوائے وقت کے کونسے اسٹیشن کے ملازمین قلم چھوڑ ہڑتال پر بیٹھے ہیں جس پر انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد اسٹیشن کا حوالہ دیا ۔
سوشل میڈیا صارفین نے نوائے وقت کے مالکان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سرکاری اشتہار کی مد میں اربوں روپے لیتے ہیں مگر ملازمین کو تنخواہیں نہ دے رہے ۔
ایک صارف نے علیم خان کی خبر کو مکمل جھوٹ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ لاہور اسٹیشن پر تنخواہ 2 ماہ لیٹ ہے جبکہ کراچی میں 10 تاریخ تک تنخواہ مل جاتی ہے ۔
یہ مکمل جھوٹ ہے۔ تنخواہ لاہور اسٹیشن پر تو شاید دو ماہ لیٹ ہے مگر کراچی میں باقاعدہ ہر ماہ دس تاریخ سے پہلے مل رہی ہے۔ نیز کوئی قلم چھوڑ ہڑتال وغیرہ بھی نہیں ہے ۔ نوائے وقت کے کسی ملازم سے پوچھ ہی لیا ہوتا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ڈیڑھ سال سیکڑوں ملازم بغیر تنخواہ کام کرتے رہیں ؟
— qamarnw (@qamarnw) February 16, 2023
انہوں نے کہا کہ نوائے وقت میں کوئی قلم چھوڑ ہڑتال وغیرہ نہیں کی جارہی ہے ۔ ٹوئٹ سے قبل کسی ملازم سے پوچھ ہی لیا ہوتا۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ ڈیڑھ سال سیکڑوں ملازم بغیر تنخواہ کام کرتے رہیں ؟









