حکومت دہری مشکلات کا شکار؛ اسلام آباد میں 120روز میں بلدیاتی الیکشن کا حکم آگیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو 120 روز کے اندر وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی الیکشن کروانے کا حکم دے دیا، یوسیز کی تعداد بڑھانے پر بھی پابندی عائد کردی، الیکشن کمیشن نے عدالت کو یقین دہانی کروائی کہ مقررہ مدت میں انتخابات کروانے کیلئے تیار ہیں

سپریم کورٹ کے پنجاب اور خیبرپختوانخوا میں عام انتخابات سے متعلق فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کو دارالحکومت میں 120 روز میں بلدیاتی الیکشن کا حکم دے دیا ۔

سپریم کورٹ کے پنجاب اورخیبرپختونخوا کے انتخابات کے فیصلے کے بعد ہائیکورٹ نے حکومت کو اسلام آباد میں 120روز کے اندر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کا حکم دیاہے۔

یہ بھی پڑھیے

پی ڈی ایم حکومت کی اہم اتحادی پیپلزپارٹی نے الیکشن کی تیاری شروع کردی

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے متعلق انٹراکورٹ اپیلوں پر سماعت ہوئی جس کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔

ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا کہ عدالت میں انتخابات کروانے کیلئے کمیشن کو120 دن درکار ہوتے ہیں، 125 یونین کونسلز کی حلقہ بندیاں کرکے وہاں شیڈول جاری کیا جائے گا۔

عدالت نے وفاقی حکومت کو یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے سے روکتے ہوئے اپیلیں نمٹا دیں۔ الیکشن کمیشن نے یقین دہانی کروائی کہ 120 دن میں انتخابات کروانے کیلئے تیار ہیں۔

ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد  کے بلدیاتی انتخابات پر 20 کروڑ روپے تک کا خرچہ آئے گا۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پندرہ، بیس کروڑ تو کچھ نہیں ہیں۔

ہائیکورٹ  کے چیف جسٹس عامر فاروق  نے وزارت داخلہ  کے حکام کو کہا کہ آپ بیان حلفی دے سکتے ہیں کہ آنے والے الیکشن میں یونین کونسلز کی تعداد نہیں بڑھائیں گے؟۔

یہ بھی پڑھیے

ملک میں امن و امان کی صورتحال 2008 اور2013 الیکشن سے بہتر قرار

جسٹس عامر فاروق نے وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری کو کہا کہ  ایسا نہ ہو کہ الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ دیں اور حکومت پھر سے یونین کونسلز کی تعداد بڑھا دے ۔

چیف جسٹس نے کہاکہ ہم فیصلے میں لکھیں گے کہ یوسی میں اضافہ نہیں کیا جائے گا۔عدالت نے درخواستیں نمٹاتے ہوئے120 روز میں انتخابات منعقد کروانے کا حکم جاری کر دیا۔

متعلقہ تحاریر