خاتون جج کو دھمکی دینے کا کیس: عمران خان کے وارنٹ تبدیل کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری
ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کا کہنا ہے کہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے قبل قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنا ضروری تھا۔
خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کا کیس ، سربراہ تحریک انصاف عمران خان کے وارنٹ تبدیل کرنے کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا ہے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ خاتون جج زیبا چوہدری کو دھمکی دینے کے کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ کر پہلے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے پہلے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے چاہیے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف مسلم لیگ ن کے کارکنان کا ریڈ زون میں احتجاج
عمران خان کی سیکورٹی: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی رپورٹ طلب کرلی
اعتراضات پر مبنی ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان نے دو صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل بھی 24 مارچ کو عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری میں تبدیل کیا گیا تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کا کہنا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کی کوئی کاپی لف نہیں کی گئی تھی۔ فیصلے میں یہ بھی تحریر کیا گیا ہے کہ تفتیشی افسر کی جانب سے عمران خان کی رہائش گاہ پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل بھی نہیں کی گئی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان کا کہنا ہے کہ اس لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کو تبدیل کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔