دہشتگردی مقدمہ: جے آئی ٹی نے عمران خان کو طلبی کا نوٹس بھجوا دیا

نوٹس میں میں سابق وزیر اعظم سے کہا گیا ہے کہ انہیں گزشتہ روز بھی انوٹس بھجوایا گیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو اسلام آباد پولیس نے خاتون جج کو دھمکیاں دینے پر دہشت گردی کے مقدمے میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے ایک اور نوٹس بھجوا دیا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کےچیئرمین عمران خان آج ہفتہ کی شام 5 بجے تھانہ مارگلہ اسلام آباد میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوں۔

یہ بھی پڑھیے

شہریوں کو لاپتا کرنا آئین توڑنے کے مترادف ہے،چیف جسٹس کے لاپتا افراد کیس میں ریمارکس

منی لانڈرنگ کیس: اسپیشل سینٹرل کورٹ سے گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری

اسلام آباد پولیس کی جانب سے خاتون جس کو مبینہ دھمکی کی دینے پر دہشت گردی کے مقدمے میں جاری نوٹس میں عمران خان سے مزید کہا گیا ہے کہ آپ 12 ستمبر تک ضمانت پر ہیں، اس لئے آج ہفتہ کی شام پیش ہو کر تفتیشی ٹیم کو سوالات کے جواب دیں۔

نوٹس میں میں سابق وزیر اعظم سے کہا گیا ہے کہ انہیں گزشتہ روز بھی انوٹس بھجوایا گیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو ہدایت کی تھی کہ وہ دہشت گردی کے مقدمے میں جی آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے انسداد دہشت گردی کے مقدمہ میں گزشتہ روز وکیل کے ذریعے بیان جے آئی ٹی کو جمع کروایا تھا جس میں ان ک موقف تھا کہ تقریر میں انہوں نے جو کچھ کہا نہ تو وہ دہشت گردی کے زمرے میں آتاہے نہ ہی ان کا ایسا کچھ کہنے کا مقصد تھا۔

پولیس نے دباؤ میں آکر نہ صرف پی ٹی آئی کارکنوں بلکہ عام شہریوں پر بھی جھوٹے مقدمات درج کئے۔

عمران خان کا بیان میں مزید کہنا تھاکہ انہوں نے کوئی غیرقانونی عمل نہیں کیا جس سے انتشار پھیلا ہو ، سیاسی مخالفین کے کہنے پر پولیس نے حکومت کی ملی بھگت سے جھوٹا ، بے بنیاد اور من گھڑے مقدمہ درج کیا ، وہ بے گناہ ہیں اس لئے یہ مقدمہ خارج کیا جائے۔

متعلقہ تحاریر