ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کی درخواست پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیا
ممنوعہ فنڈنگ کیس کی انکوائری رکوانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کو فوری طور پر ریلیف نہ مل سکا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں انکوائری کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر ایف آئی اے کو نوٹسز جاری کردیے گئے، عدالت نے درخواست کو ممنوعہ فنڈنگ کیسز سے منسلک کرنے کا حکم دے دیا۔
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے سینیٹر سیف اللہ نیازی کی درخواست پر جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ کیا یہ درخواست بھی دیگر ممنوعہ فنڈنگ کیسز کی طرح کی ہے ، اگر ہے تو اس درخواست کو بھی اس کے منسلک کردیا جائے سماعت 19 اکتوبر کو گی۔
یہ بھی پڑھیے
پی ٹی آئی کا ایف آئی اے کو تحقیقات سے روکنے سے ہائی کورٹ سے رجوع
70 لاکھ اور ایک کروڑروپے تنخواہ لینے والےافسران کچھ نہیں کررہے، رانا تنویر
جس پر پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جی ہاں یہ وہی کیس ہے پہلے بینکنگ سرکل اس پر انکوائری کررہا تھا اب ایف آئی اے سائبر کرائم سیل کررہا ہے۔ ویب سائٹ پر فنڈنگ سے متعلق سائبر کرائم سیل نے نئی انکوائری شروع کی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست کو ممنوعہ فنڈنگ کیسز کے ساتھ منسلک کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ایف آئی اے کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس کی انکوائری رکوانے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کو فوری طور پر ریلیف نہ مل سکا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 19 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
ممنوعہ فنڈنگ کیس کی مختصر تفصیل
فارن فنڈنگ کیس ، ملزم حامد زمان سے ایف آئی اے کی تحقیقات کی رپورٹ سامنے آ گئی ، انصاف ٹرسٹ کے نام پر کھولے گئے بینک اکاؤنٹس میں بیرون ممالک سے 6 لاکھ 25 ہزار امریکی ڈالر آئے۔
ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق ملزم حامد زمان نے تحریک انصاف کی لیڈرشپ سے مل کر ایک اکاؤنٹ امریکی ڈالر ، ایک برطانوی پاؤنڈ اور ایک پاکستانی روپے میں کھلوایا۔
ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق بینک اکاؤنٹس انصاف ٹرسٹ کے نام پر کھلوائے گئے ، ان میں آٹھ مئی 2013 کو 6 لاکھ 25 ہزار امریکی ڈالر آئے۔ اس رقم میں سے 3 کروڑ 60 لاکھ 9 مئی 2013 کو نجی کمپنی کمیونیکیشن سپاٹ اور 10 مئی 2013 کو ڈھائی کروڑ روپے ایک اور نجی کمپنی کو ٹرانسفر کیئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق بیرون ممالک سے آئی تمام رقم کو تحریک انصاف کی سیاسی مہم کے لیے استعمال کیا گیا۔









