تحریک انصاف کے گرفتار رہنما صالح محمد کے گلے میں تختی لٹکانے پر پولیس اہلکار معطل
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر نے پی ٹی آئی کے رہنما میں شناختی تختی لٹکانے پر ایکشن لیتے ہوئے پولیس انچارج اور دیگر اہلکاروں کو نوکری سے معطل کردیا ہے۔
تحریک انصاف کے ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار رہنما صالح محمد کی گلے میں لٹکائی گئی تختی والی تصویر وائرل ہونے پر آئی جی اسلام آباد نے متعلقہ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا جب کہ گرفتار رہنما صالح سواتی اور اُن کے دو محافظوں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نااہل قرار دینے کے فیصلے پر گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا
عمران خان کی نااہلی پر احتجاج: پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج
احتجاج دوران پی ٹی آئی کے مستعفی رہنما صالح محمد نے مبینہ طور پر الیکشن کمیشن کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس موقع پر ان کے پولیس گارڈ کی جانب سے گولی چل گئی تھی جس پر صالح محمد اور ان کے دونوں محافظوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ بعد ازاں ان تینوں کے خلاف دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے گئے تھے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ صالح سواتی اپنے ہمراہ مسلح افراد کو نقص امن کی نیت سے الیکشن کمیشن کے مرکزی دفتر کے باہر پہنچے اور پھر اُن کے محافظ نے اسلام آباد پولیس کے اہلکار پر فائرنگ کردی۔
سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی آئی رہنما صالح محمد کی ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں دیکھا جا سکتا ہے ہے کہ ان کے گلے میں ایک تختی لٹکائی گئی ہے جس پر ان کا نام ولدیت اور دیگر کوائف درج ہیں۔
اس تصویر پر مختلف شخصیات اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔
آئی جی پولیس اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر نے اس تصویر پر فوری ایکشن لیتے ہوئے متعلقہ پولیس انچارج اور اس واقعے میں ملوث اہلکار کو فوری طور پر معطل کرکے ایس ایس پی آپریشنز کو انکوائری کا حکم دیا ہے۔
آئی جی پولیس اسلام آباد نے ریڈ زون میں مسلح گارڈز کو گرفتار کرنے والی پولیس ٹیم کے لئے انعامات کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ریس زون میں بروقت کارروائی کرتے ہوئے مسلح گارڈز کو گرفتار کرنے والے پولیس اہلکاروں کو انعامات سے نوازا جائے گا۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صالح محمد گزشتہ عام انتخابات میں خیبر پختون خوا کے علاقے مانسہرہ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے ، انہوں نے رواں برس پاکستان تحریک انصاف کے دیگر اراکین کہ ہمارا قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا تاہم اسپیکر کی جانب سے ابھی تک ان کا استعفی منظور نہیں کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے باہر سے ہنگامہ آرائی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صالح سواتی اور اُن کے دو محافظوں کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہرمحمود خان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق تاحال 8 ایف آئی آر درج ہو چکی ہیں۔ جن میں 78 ملزمان نامزد اور سینکڑوں نامعلوم ہیں۔ 3 ایف آئی آرز دہشتگردی ایکٹ کے تحت ہیں۔ یہ ایف آئی آر تھانہ سیکرٹریٹ، آئی نائن، کھنہ، شہزاد ٹاون، سہالہ، بھارہ کہو اور سنگجانی میں درج کی گئیں۔