توشہ خانہ نااہلی کیس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کی نااہلی فوری معطل نہیں کی

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس عامر فاروق کا کہنا ہے کہ تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ دیا جائے گا۔

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی ، اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ، عدالت نے عمران خان کو نااہل کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو فوری طور پر  معطل کرنے سے انکار کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کی توشہ خانہ ریفرنس میں نااہلی کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا جس کی جسٹس عامر فاروق نے کی۔

یہ بھی پڑھیے

لانگ مارچ کی کوریج کرنے والی خاتون رپورٹر صدف نعیم حادثے میں جاں بحق ہوگئیں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو نااہلی کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل نہیں کیا تاہم عدالت نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے میانوالی کے حلقہ این اے 95 میں ضمنی انتخابات سے روک دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو نوٹس بھی جاری کردیا ہے۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا اپنے دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے میں تین بنیادی نقائص ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں تھا کہ وہ عمران خان کو نااہل قرار دیتا۔ دوسرا ان کا کہنا تھا عمران خان کو ٹرائل کے بغیر نااہل قرار دیا گیا جبکہ ٹرائل سیشن کورٹ میں کیا جاتا ہے ، ٹرائل سیشن کورٹ میں ہوتا اور عمران خان کو صفائی کا پورا موقع ملتا مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ اگر ٹرائل کورٹ میں کرپشن ثابت ہوجاتی تو نااہلی کی جاسکتی تھی۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے جلدبازی اور اجلت میں فیصلہ دیا ہے۔ اسپیکر کی جانب سے الیکشن کمیشن کو جو ریفرنس بھیجا گیا تھا وہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت بھیجا گیا تھا ، جبکہ الیکشن کمیشن نے جو فیصلہ کیا ہے وہ 63 ون پی کے تحت کیا گیا ہے۔ اس لیے یہ فیصلہ خلاف آئین اور خلاف قانون ہے۔

اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ہم ابھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل نہیں کرسکتے ، پہلے تمام فریقین کو سنا جائے گا پھر کوئی فیصلہ جاری کریں گے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن سے 10 نومبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔

متعلقہ تحاریر