کے پی کی نگراں حکومت اور بیوروکریسی میں رسہ کشی؛ چیف سیکرٹری پھر تبدیل

خیبر پختون خواہ حکومت نگراں کابینہ اور بیوروکریسی کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئی ہے،بیورو کریسی نے نگراں حکومت کی اہلیت پر سوالات اٹھا دیئے

خیبر پختون خواہ  کی  نگران حکومت او ر صوبائی  بیوروکریسی کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ خیبر پختون خواہ حکومت نگراں کابینہ اور بیوروکریسی کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئی ہے۔

بیوروکریسی کی ناراضگی پر محکمہ اسٹیبلشمنٹ نے نگراں وزراء سے اسٹاف واپس بلا لیا ہے۔ نگران کابینہ کے ممبران موجودہ سیکریٹریز کو او ایس ڈی بنانے پر بضد ہے جبکہ بیوروکریسی شکایت کر رہی ہے کہ موجودہ نگراں کابینہ کو رولز آف پراسیجر کے مطابق کام کرنا نہیں آتا  ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب کے انتخابات ملتوی کرکے ای سی پی نے آئین سے کھلواڑ کیا ہے، عمران خان

 بیوروکریسی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے  محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے زریعے تمام نگراں کابینہ سے اسٹاف واپس بلا لیا ہے جبکہ  نگراں وزیراعلیٰ اور وزراء کے درمیان بھی رابطے کا فقدان ہے

گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے نگراں وزیر اطلاعات فیروز شاہ کاکاخیل نے کہا کہ موجودہ بیوروکریسی کا پاکستان تحریک انصاف کی طرف جھکاؤ ہو اور یہ ہمارے لئے مشکلات کھڑی کر رہی ہے اور یہاں تک کہ چیف سیکرٹری بھی اس کے خلاف کارروائی کرتے نظر نہیں ارہے ہیں یہی وجہ تھی کہ خیبر پختون خواہ کے چیف سیکرٹری کو ایک ماہ کے اندر اندر تبدیل کر دیا گیا۔

پچھلے دنوں تحریک انصاف کے صوبائی ترجمان شوکت یوسفزئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگراں حکومت بیوروکریسی کی پوسٹنگ ٹرانسفر کرکے مینڈیٹ سے تجاوز کررہی ہے حکومت گورنر ہاؤس سے چلائی جارہی ہے جبکہ نگراں وزیر اعلیٰ یرغمال ہیں

انہوں نے کہا کہ کہ میرٹ پر پوسٹنگ ٹرانسفر ہونی چاہیئے، یہ مداخلت ہے بیوروکریسی اور صوبے کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے،یہ لوگ نہ ائین کو مانتے ہیں، نہ قانون کا احترام کررہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر