شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کے دو اسکولوں کو بموں سے اڑا دیا گیا

شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندی کی لعنت دوبارہ سر اٹھانے لگی ہے ، دہشتگردوں نے لڑکیوں کے دو تعلیمی مراکز کو بموں سے اڑا دیا۔

تعلیم دشمنی ، عسکریت پسندوں نے شمالی وزیرستان میں لڑکیوں کے دو اسکولوں کو بم حملے کرکے مکمل طور پر تباہ کردیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مسکی گاؤں اور ہسو خیل گاؤں میں واقع لڑکیوں کے سرکاری مڈل اسکولوں عسکریت پسندوں نے بموں سے نشانہ بنا کر مکمل طور پر تباہ کردیئے ہین۔

یہ بھی پڑھیے 

ریڈیو پاکستان پشاور کو آگ لگانے والا مرکزی ملزم گرفتار

بنوں روڈ پر پولیس وین پر حملہ: ایک شخص جاں بحق ، 22 افراد زخمی

نامعلوم شرپسندوں کی جانب سے حملے رات کے اندھیرے میں کیے گئے۔ حملوں میں اسکول کی عمارتوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے۔

بم دھماکوں کی خبر ملتے ہی پولیس اور سیکورٹی فورسز کی  بھاری نفری فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئی جنہوں نے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اگرچہ دونوں اسکولوں کی عمارتوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، خوش قسمتی سے، دونوں واقعات میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

بم دھماکوں پر مقامی حکام ، کمیونٹی رہنماؤں اور شہریوں کی طرف سے غم و غصہ کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ مذمت بھی کی گئی ہے۔

پولیس حکام اور سیکورٹی فورسز خفیہ اطلاعات کی بنا پر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی ہے جبکہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

متعلقہ تحاریر