پشاور ہائی کورٹ کا تھری ایم پی او کے تحت گرفتار افراد کو رہا کرنے کا حکم

پی ایچ سی نے ڈپٹی کمشنرز کو تھری ایم پی او کو کالعدم قرار دینے کی ہدایت کرتے ہوئے تمام گرفتار افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) نے بدھ کے روز صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے لگائے گئے 3-ایم پی اوز (مینٹیننس آف پبلک آرڈر) کو کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے گزشتہ روز دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور بدھ کے روز  اپنا فیصلہ سنایا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے تھری ایم پی او کے تحت گرفتار ملزمان کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

یہ بھی پڑھیے 

ریڈیو پاکستان پشاور کو آگ لگانے والا مرکزی ملزم گرفتار

بنوں روڈ پر پولیس وین پر حملہ: ایک شخص جاں بحق ، 22 افراد زخمی

جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس ارشد علی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ڈپٹی کمشنرز کے 3 ایم پی اوز لگانے کے احکامات کو کالعدم قرار دے دیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے، پی ایچ سی نے 3-ایم پی او کے تحت گرفتار افراد کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

قبل ازیں خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل حامد سجاد نے عدالت عالیہ کو بتایا کہ تھری ایم پی او کے تحت تقریباً 2000 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور نے تصدیق کی ہے کہ 9 مئی کو صوبائی دارالحکومت میں پرتشدد مظاہروں میں چار افراد کی جانیں گئیں اور 27 افراد زخمی ہوئے تھے۔

9 مئی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد سینکڑوں پرتشدد مظاہرین نے ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت کو آگ لگا دی تھی۔ حملہ آور ریڈیو پاکستان کا گیٹ توڑ کر عمارت میں داخل ہوئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق مظاہرین نے نیوز روم اور ریڈیو اسٹیشن کے دیگر حصوں میں توڑ پھوڑ بھی کی تھی۔

پرتشدد مظاہرین نے منگل کو بھی ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملہ کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر