کے پی کے میں سیلاب متاثرین کے امدادی سامان کی فروخت کا انکشاف
سیلاب متاثرین نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ محمود خان سے کرپٹ سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی درخواست کی ہے۔
تبدیلی سرکار کی حکومت میں کرپشن کا ایک اور اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔ خیبر پختون خوا میں پی ٹی آئی کی حکومت کی چھتر چھایہ میں سیلاب متاثرین کا امدادی سامان سرعام مارکیٹس اور دکانوں پر فروخت کیا جارہا ہے، جبکہ متاثرین سیلاب امداد کے انتظار میں خوار ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پرونشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا امدادی سامان متاثرین کو ملنے کی بجائے دوکانوں پر فروخت کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
زنجیروں میں جکڑے درخت کی انوکھی کہانی
ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کے سیلاب زدگان کا امدادی سامان مارکیٹ میں اونے پونے داموں بیچا جارہا ہے اور یہ سب کچھ حکام کی ناک کے نیچے ہورہا ہے۔
سرکاری خیموں سمیت دیگر سامان سرے عام مارکیٹس میں فروخت ہونے کے باوجود پی ڈی ایم اے کے حکام کارروائی سے گریزاں ہیں۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ جو خیمے سیلاب زدگان کو دیے جانے تھے سرکاری اہلکار ان خیموں کو 10 ہزار روپے میں فروخت کررہے ہیں۔ جبکہ وہی خیمے مارکیٹس میں 15 سے 25 ہزار روپے میں دستیاب ہیں۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بیشتر سیاحتی مقامات میں ایسے خیموں کو کاروبار کے لیے بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ کمرات، کالام میں سرکاری خیموں کو لگا کر سیاحوں کی رہائش گاہ بندوبست کیا جاتا ہے اور پھر سیاحوں سے پیسے بٹورے جاتے ہیں۔
نیوز 360 نے جب سیلاب متاثرین سے اس حوالے سے بات کی تو ان کا کہنا تھا کہ ہم سیلاب متاثرین کے لیے حکومتی سطح اور بین الاقوامی سطح پر امداد کا اعلان کیا جاتا ہے اور امداد آتی بھی ہے مگر کرپٹ سرکاری افسران کی وجہ سے وہ امدادی سامان ہم تک نہیں پہنچتا ہے۔
متاثرین سیلاب کا کہنا تھا کہ گرمی ہو یا سردی ہم کھلے آسمان کے نیچے پڑے رہتے ہیں مگر حکومتی اہلکار یہاں نہیں آتے ہیں اور نہ ہی ہم سے کوئی پوچھ گچھ کی جاتی ہے کہ ہم تک سامان کیوں نہیں پہنچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان سے درخواست کرتے ہیں کہ خدارا سیلاب متاثرین کی مدد کی جائے اور جو لوگ ہمارا جائز حق مار رہے ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔