اے پی سی مالاکنڈ نے ٹیکس سہولت سینٹر کے خاتمے کا مطالبہ کردیا
مالاکنڈ کی تمام سیاسی جماعتوں، تاجر تنظیموں ، وکلاء برادری اور صحافی برادری کا کہنا ہے ٹیکس سہولت سینٹر ختم نہ کیا گیا تو راست اقدام پر مجبور ہوں۔
آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) مالاکنڈ نے مالاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے سخاکوٹ میں قائم ٹیکس سہولت سینٹر فوری طور پرختم کرنے کی ڈیڈلائن دیدی۔
اس سلسلے میں پاکستان پیپلز پارٹی مالاکنڈ کے زیراہتمام ضلع مالاکنڈ کے تمام سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی۔
آل پارٹیز کانفرنس نے محکمہ ایف بی آر کی جانب سے سخاکوٹ کے مقام پر قائم کئے گئے ٹیکس سہولت سینٹر پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کے فوری خاتمے کے لئے ڈیڈلائن دیدی۔
یہ بھی پڑھیے
ضلع خیبر میں تازہ پانی سے لوگوں کے دانتوں کو نقصان
مثالی پولیس نے پشاور پریس کلب کا تقدس پامال کردیا
پی پی پی کے صوبائی سینئر نائب صدر سید محمد علی شاہ باچہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ کسی علاقے کی سٹیٹس تبدیل کرنے کے لئے قانونی طور پر علاقے کے ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اعتماد میں لیا جاتا ہے لیکن موجود حکومت نے مالاکنڈ ڈویژن کے پوری عوام کو بائی پاس کیا ہے اور مالاکنڈ ڈویژن کے آئینی حیثیت کو ختم کرکے یہاں ٹیکس لگانے کا فیصلہ کرکے دہشت گردی، سیلاب اور زلزلہ سے متاثرہ ڈویژن کے عوام کی زندگی مزید اجیرن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مالاکنڈ کی تمام سیاسی جماعتیں، تاجرتنظیمیں، وکلاء برادری اور صحافی حکومت کے اس ظالمانہ کوشش کے خلاف کھڑے ہو کر اسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیگی۔
مقررین نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس کا نفاذ کسی صورت برداشت نہیں کرینگے اس لئے سخاکوٹ میں قائم کیا گیا ٹیکس سہولت سنٹر کو فی الفور ختم کیا جائے بصورت دیگر مالاکنڈ ڈویژن بھر کے عوام اس دفتر کے خاتمے کے لئے اقدامات کرنے پر مجبور ہو جائینگے۔
مقررین نے کہا کہ تین سال قبل بٹ خیلہ کے مقام پر اس طرح کا دفتر قائم کیا گیا تھا لیکن عوام اور سیاسی و تاجر تنظیموں نے بر وقت مخالفت کرکے اسے ختم کروایا تھا اور اگر متعلقہ حکام نے سخاکوٹ سے ٹیکس سہولت سنٹر کے دفتر کو فی الفور ختم نہیں کیا تو کسی راست اقدام سے گریز نہیں کیا جائیگا۔
سابق صوبائی وزیر شاہ راز خان نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن حکومت کو بجلی کی مد میں 22 ارب روپے منافع دے رہی ہے اور خیبر پختون خوا (کے پی کے) کو ملاکنڈ ڈویژن کے پسماندگی کو مد نظر رکھتے ہوئے این ایف سی ایوارڈ سے حصہ مل رہا ہے لیکن مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کے غربت کے اعتراف کے باوجود یہاں کے عوام پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنا سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور ایسے میں ان پر ٹیکس کا اضافی بوجھ ڈالنا ان کے زخموں پر نمک پاشی کے برابر ہے جس کی کسی صورت اجازت نہیں دینگے۔
آل پارٹیز کانفرنس کے موقع پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ سخاکوٹ سے ٹیکس سہولت سنٹر فی الفور ختم کیا جائے اور مالاکنڈ ڈویژن کے ٹیکس فری زون کی آئینی حیثیت برقرار رکھا جائے بصورت دیگر احتجاجی کا دائرہ پورے ڈویژن اور بعد میں پورے ملک تک پھیلائیں گے۔ اس موقع پر کمشنر مالاکنڈ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر مالاکنڈ اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا اور پی پی پی کے سابق ممبر صوبائی اسمبلی سید محمد علی شاہ باچہ کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گٸی جس میں تمام جماعتوں اور تاجر تنظیموں کے قاٸدین شامل ہیں۔