خیبر پختون خوا حکومت کا بڑا قدم، مساجد کے خطیبوں کا ماہانہ وظیفہ 21 ہزار روپے مقرر

وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا ہے وزیراعظم کی قیادت میں کے پی کے، پنجاب اور بلوچستان سمیت سارے ملک میں تبدیلی آرہی ہے۔

خیبر پختون خوا کی حکومت نے صوبے کی مختلف جامع مساجد کے آئمہ کرام اور خطیبوں کے ماہانہ وظیفہ میں اضافہ کرتے ہوئے پانچ ہزار روپے سے 21 ہزار روپے تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے آئمہ مساجد کو ماہانہ وظائف کی ادائیگی شروع کرکے اپنا ایک اور وعدہ پورا کرلیا ہے ، اس پروگرام کے تحت 16 ہزار آئمہ مساجد اور 500 سے زائد اقلیتی مذہبی پیشواؤں کو ماہانہ دس ہزار روپے وظائف دئیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیے

پشاور کے بی آر ٹی اسٹیشن پر ماسک بیچنے والے بچے کا فوجی پائلٹ بننے کا عزم

خیبرپختونخوا میں بچوں سے زیادتی کے ملزمان کو سزائے موت ہوگی

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح صوبائی حکومت نے خطیبوں کی ماہانہ تنخواہیں پانچ ہزار روپے سے بڑھا کر 21 ہزار روپے کر دی ہے اور موجودہ حکومت وزیراعظم عمران خان کی دانشمندانہ قیادت میں عوام سے کئے ہوئے اپنے تمام وعدے ایک ایک کرکے پوری کررہی ہے۔

منگل کے روز احساس راشن رعایت پروگرام کی رجسٹریشن کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے وزیراعلیٰ کے پی کے محمود خان خطاب کر رہے تھے جس کے مہمان خصوصی وزیراعظم پاکستان عمران خان تھے۔ گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان، وفاقی وزیرچوہدری فواد حسین اور وزیراعظم کے معاون خصوصی ثانیہ نشتر کے علاوہ اراکین صوبائی کابینہ اور ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کی کثیر تعداد نے تقریب میں شرکت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان نے خیبرپختونخوا سے جس تبدیلی کا آغاز کیا تھا وہ تبدیلی پنجاب سمیت پورے ملک میں پھیل رہی ہے اور اب پنجاب ، بلوچستان اور دیگر علاقوں میں صحت کارڈ کا اجراءکیا جارہا ہے۔ صحت کارڈ کے علاوہ راشن کارڈ، کسان کارڈ، کم آمدن والے لوگوں کے لئے ہاؤسنگ اسکیم، آئمہ مساجد کے لئے وظائف، رحمتہ اللعالمین اسکالر شپ جیسے اقدامات غریب عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے موجودہ حکومت کے بے مثال فلاحی اقدامات ہیں۔

محمود خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہمیشہ سے یہ ہدایت رہتی ہے کہ ہر وقت غریب آدمی کا سوچا جائے کیونکہ انہیں ہمیشہ غریب عوام کی فکر رہتی ہے اور جو لیڈر ہر وقت غریب کا سوچتا ہو وہ ان پر کسی صورت بوجھ نہیں ڈال سکتا۔

متعلقہ تحاریر