خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں کا 26 جولائی سے حکومت مخالف تحریک کا اعلان
بلدیاتی قانون میں ترامیم کرکے اختیارات کو رولز آف بزنس میں شامل کرنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہیں ، ٹی ایم ایز ملازمین کی تنخوا چار ماہ سے بند ہے، فنڈز ہے نہ طریقہ کار موجود ہے، صوبے کےبلدیاتی نمائندوں کی پریس کانفرنس
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے عید الاضحیٰ کے بعد 26 جولائی سے صوبائی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا ۔
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی نمائندوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی قانون میں ترامیم کرکے اختیارات کو رولز آف بزنس میں شامل کرنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہیں ۔
یہ بھی پڑھیے
خیبرپختونخوا حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے پر دستخط صحت کارڈ سے مشروط کردیئے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہوتی ہوئی پشاوری چپل
مردان سٹی کے میئر حمایت اللہ مایار نے کہا کہ فنڈز ہیں نہ کوئی لائحہ عمل، بلدیاتی قانون میں ترامیم کو عدالت میں چیلنج کیا ہے ، تحصیل جمرود کے چیئرمین سید نواب آفریدی نے کہا کہ اپنی مدد اپ کے تحت کونسل اجلاس کا انعقاد کرتے ہیں ، ٹی ایم ایز ملازمین کی تنخوا چار ماہ سے بند ہے، فنڈز ہے نہ طریقہ کار موجود ہے۔
لنڈی کوتل کے تحصیل چیئرمین شاہ خالد شینواری نے کہا کہ صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بلدیاتی نمائندوں میں مایوسی پھیل رہی ہے، انضمام کے بعد قبائلی اضلاع میں پہلی بار بلدیاتی انتخابات ہوئے ہیں لیکن تاحال حکومت کی جانب سے نمائندوں کو تربیت دی ہے نہ کوئی طریقہ کار ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ 26جولائی کو حکومت کے خلاف تحریک شروع کی جائے گی ۔