مولانا کا وزیراعظم سے عمران خان کو لانے والوں کی نشاندہی کیلئے تحقیقات کا مطالبہ
جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا ہے پی ٹی آئی کے خلاف ممنونہ فنڈنگ کیس سے مضبوط کیس ہے ، منصفانہ فیصلہ آگیا تو لیڈر کے ساتھ ساتھ پارٹی کو بوریا بستر بھی گول ہو جائے گا۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ ہے کہ وہ انکوائری کمیشن تشکیل دیں جو اس بات کی تحقیقات کرے کہ عمران خان کو لانچ کرنے والے کون تھے۔
اس بات کا مطابلہ مولانا فضل الرحمان نے پارٹی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا جہاں سابق وزیر افتخار خان مہمند اور ان کے بیٹے خاور مہمند نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چھوڑ کر جے یو آئی ایف میں شمولیت اختیار کرنے کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیے
سیاسی اور معاشی عدم استحکام کا واحد حل منصفانہ اور شفاف انتخابات ہیں، عمران خان
حکومت کی الیکشن کمیشن سے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنانے کی درخواست
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے صدر اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ایف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات وقت پر ہوں گے اور حکومت ملکی معیشت درست سمت میں لانے میں کامیاب ہو جائےگی۔
حکومت کی تبدیلی اور عمران خان کے بیانیے سے متعلق پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران نیازی امریکہ پر تنقید کر رہا ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ ملک میں امریکا مخالف بیانیہ آسانی سے بک جاتا ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ نے الزام لگایا کہ وہ (عمران خان) خود امریکی حمایت سے اقتدار کی راہداریوں تک پہنچے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بنی گالہ سے پہلے عمران تقریباً 9 سال تک اسلام آباد کے علاقے ای-7 میں کرائے کے مکان میں رہتے تھے اور اس پورے عرصے میں گھر کا کرایہ امریکہ نے ادا کیا۔
ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا تھا حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک کی بقا اور آنے والی نسلوں کے تحفظ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتیں اختلافات کے باوجود متحد ہیں کیونکہ ہمارا مقصد صرف آنے والی نسلوں کو برائی سے بچانا ہے۔
جے یو آئی ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ملک پر غیر ملکی ایجنٹوں کو مسلط کرنے کی سازش ناکام بنا دیا گیا ہے ، عمران خان اور ان کی پارٹی کو قومی سیاست سے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے اور وہ دوبارہ کبھی اقتدار میں نہیں آپائیں گے۔ عمران اور ان کی پارٹی نئی نسل کو بدتمیزی اور گالی گلوچ سکھانے کے سوا کچھ نہیں دے سکی۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت کی تمام کرپشنوں کے قصے ایک ایک کر کے بے نقاب ہو رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا "ممنوعہ فنڈنگ کیس ان کے خلاف سب سے سنگین کیس ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان کی پارٹی نے ہندوستانیوں اور اسرائیلیوں سے فنڈز اکٹھے کیے۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان غیر ملکی فنڈنگ کیس میں اپنے فیصلے میں تاخیر نہ کرے اور جلد فیصلہ سنائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کیس کا فیصلہ منصفانہ طور پر سنایا جاتا ہے تو لیڈر کے ساتھ ساتھ پارٹی بھی ختم ہو جائے گی۔
فارن فنڈنگ کے حوالے فنانشل ٹائمز اخبار کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا اس معاملے کی اچھی طرح جانچ کی جانی چاہئے کہ فنڈز کہاں سے اکٹھے ہوئے اور کہاں سے لائے گئے۔ "یہ کیس حقیقی غیر ملکی ایجنٹوں کو بے نقاب کرے گا۔”
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا "جس طرح جوڈیشل کمیشن نے ججوں کی تقرری کے معاملے میں چیف جسٹس کے فیصلے کو مسترد کیا، پنجاب حکومت کے بارے میں بھی وہی حشر ہوتا اگر ایک دن پہلے فل بنچ تشکیل دے دیا جاتا۔ سپریم کورٹ نے ججز کی چھٹیوں کا بہانہ بنا کر تمام سیاسی جماعتوں کے متفقہ مطالبے کے باوجود فل بنچ تشکیل نہیں دیا جب کہ اگلے ہی روز جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کر لیا گیا۔
انہوں نے ججوں، جرنیلوں اور بیوروکریٹس سے کہا کہ وہ سیاست سے دور رہیں۔ اگر آپ سیاست چاہتے ہیں تو سیاسی میدان میں آئیں اور اپنے معزز اداروں کو استعمال کرنا چھوڑ دیں۔ ہم آپ کو سیاسی میدان میں آپ کی قابلیت دکھائیں گے۔ باہر سے پتھر پھینک کر سیاسی میدان کو آلودہ کرنا بند کرو،‘‘