دیر بالا گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی ، ریسکیو آپریشن میں ماں بیٹی کو زندہ بچا لیا گیا

ریسکیو زرائع کے مطابق گاڑی بلوچستان سے چترال سیر کرنے کے لے جارہے تھے جو لواری کے مقام پر تیز سیلابی ریلے کے  نذر ہوگئی۔

جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ، بلوچستان سے چترال جانے والا خاندان (میاں، بیوی اور بیٹی) دیر بالا کے مینہ خوڑ میں گاڑی سمیت چار گھنٹے تک سیلابی ریلے میں بہنے کے بعد بحفاظت نکال لئے گئے۔

حادثے میں ڈرائیور جاں بحق ہو گیا جبکہ تینوں زخمی افراد کو اسپتال میں زیرعلاج ہیں جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

دیر بالا لواری اور مینہ کے درمیانی علاقہ میں ایک گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ کر دریا میں ڈوب گئی۔

یہ بھی پڑھیے

لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سوات ایکسپریس وے جزوی طور پر بند

تیز بارشوں اور سیلاب نے سوات ڈویژن میں تباہی مچا دی

ریسکیو زرائع کے مطابق گاڑی بلوچستان سے چترال سیر کرنے کے لے جارہے تھے جو لواری کے مقام پر تیز سیلابی ریلے کے  نذر ہوگئی.

ریسکیو 1122 دیر بالا کنٹرول روم کو اطلاع موصول ہوتے ہی ڈپٹی کمشنر اکمل خان خٹک صاحب ، اسسٹنٹ کمشنر جناب عثمان علی اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر جناب شاہ ولی خان کی نگرانی میں ریسکیو 1122 دیر بالا کے غوطہ خور ٹیم اور میڈکل ٹیم فورا جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔

ریسکیو 1122 دیر بالا کے غوطہ خور، میڈکل ٹیم، سول ڈیفنس رضاکار، الخدمت فاونڈیشن اور علاقے کے جوانوں نے کمبائنڈ سرچ آپریشن شروع کیا۔

چار گھنٹے کے آپریشن کے بعد گاڑی کو دریا سے ریسکیو کر لیا گیا۔ جس میں دو خواتین اور ایک شخص کو زندہ نکالا لیاگیا۔

ریسکیو 1122 کے میڈکل ٹیم نے تینوں زخمیوں کو موقع پر ابتدائی طبی امداد دے کر مزید علاج کے لے ڈی ایچ کیو دیر اسپتال منتقل کر دیا۔ بعدازاں محمد علی نامی شخص اسپتال میں دم توڑ گئے۔

متعلقہ تحاریر