پشاور ہائیکورٹ کا تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیوں پر سخت برہمی کا اظہار

چیف جسٹس قیصر رشید خان کا کہنا تھا احتجاج کرنے والے پیراشوٹ سے نہیں آتے ، یہ جہاں سے آتے وہی پر ان کو روک دیا کریں۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے تعلیمی اداروں اور شہر کی مصروف ترین سڑکوں پر جلسے ، احتجاج پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

پشاور کی عدالت عالیہ نے اسمبلی چوک ، ہائی کورٹ کے سامنے احتجاج نہ کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ڈیرہ اسماعیل خان میں خطرناک ٹریفک حادثہ، 6 خواتین سمیت 11 افراد جاں بحق

پی ڈی ایم کو بڑا جھٹکا، 200 سے زائد ویلیج چیئرمین پی ٹی آئی میں شامل

پشاور ہائی کورٹ میں سماعت کے موقع پر چیف جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دئیے کہ تعلیمی اداروں میں سیایسی سرگرمیاں افسوسناک ہے۔

انکا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے تعلیم کے لئے ہوتے ہیں، تعلیمی اداروں میں سیاسی سرگرمیاں نہیں ہونی چاہئیں۔

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ قیصر رشید خان نے  ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت دی کہ صوبائی حکومت اس کو تشویشناک صورتحال سے آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ اسمبلی چوک میں احتجاج سے پورے شہر کا ٹریفک نظام متاثر ہوتا ہے۔

چیف جسٹس قیصر رشید خان کا کہنا تھا احتجاج کرنے والے پیراشوٹ سے نہیں آتے ، یہ جہاں سے آتے وہی پر ان کو روک دیا کریں۔

پشاور ہائی کورٹ کے ریمارکس پر ایڈوکیٹ جنرل شمائل بٹ نے آئی جی پشاور پولیس اور انتظامیہ کو اس حوالے سے آگاہ کرنے کی یقینی دہانی کی.

ایڈووکیٹ جنرل کی یقین دہانی کے بعد سماعت غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ تحاریر