کے پی اسمبلی کے سامنے سرکاری اساتذہ کا احتجاج، پولیس کا لاٹھی چارج اور شیلنگ
صوبائی وزیر بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے اپنے مطالبات کے حق میں سڑکیں بند کرنے والے اساتذہ کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
خیبر پختون خوا اسمبلی کے سامنے سروس اسٹرکچر کی تبدیلی اور دیگر مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے سرکاری اساتذہ پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہو گئے تاہم اساتذہ کی جانب سے پتھراؤ کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق آج صوبائی اسمبلی کے سامنے سرکاری پرائمری اسکولوں کے اساتذہ سراپا احتجاج بنے رہے. پرائمری اسکول اساتذہ سروس اسٹرکچر اور دیگر مطالبات کے لئے احتجاج کر رہے تھے. مظاہرین نے کئی گھنٹوں تک خیبر روڈ کو بند کیے رکھا۔
یہ بھی پڑھیے
واپڈا ہائیڈرو الیکڑک ورکرز یونین سکھر زون کا اپنے حقوق کیلئے احتجاجی مظاہرہ
70 لاکھ اور ایک کروڑروپے تنخواہ لینے والےافسران کچھ نہیں کررہے، رانا تنویر
مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی. جبکہ مظاہرین نے جواب میں پولیس پر شدید پتھراؤ بھی کیا۔
ایس پی کینٹ کے مطابق اساتذہ کے احتجاج کے دوران مظاہرین کے پتھراؤ سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوئے جبکہ احتجاج کے دوران متعدد گرفتاریاں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
اساتذہ کے احتجاج اور پولیس کی شیلنگ کی وجہ سے ٹریفک روانی شدید متاثر ہوئی جس کی وجہ سے سینکڑوں گاڑیاں رش میں پھنس گئیں۔
صوبائی وزیر بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھا کہ تصادم کے واقعہ کی تحقیقات کی جائیں گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے گی۔ ان کا کہنا تھا ہماری کوشش ہے کہ سارے معاملات معاملات بات چیت سے حل ہوں۔
بعد ازاں صوبائی حکومت نے پرائمری اساتزہ کے مطالبات ماننے سے صارف انکار کرتے ہوئے کہا کہ سارا دن اساتذہ سڑکیں بند کر کے دھرنا دیتے رہے ، مذاکرات کے لئے محکمہ تعلیم یا حکومتی سطح پر مذاکرات کرنے نہیں آئے، اب اُن سے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔
دوسری جانب خیبر ٹیچنگ اسپتال انتظامیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 4 زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال میں لائے گئے ہیں جن میں دو پولیس اہلکار اور دو عام شہری شامل ہیں. اسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
اساتذہ کی جانب کیے گئے جوابی پتھراؤ کی وجہ سے عام شہریوں کی گاڑیوں سمیت کئی میڈیا چینل کے ڈی ایس این جیز کو بھی شدید نقصان پہنچا۔









