وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی فنڈز کے حصول کے لیے قومی اسمبلی کے سامنے دھرنے کی دھمکی

محمود خان کا کہنا ہے وفاقی کے ذمے 189 ارب روپے ہیں اگر سپریم کورٹ نے ہمارا حق ہمیں نہ دلایا تو قومی اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ہم صوبے کے فنڈز کے حصول کے لیے سپریم کورٹ جائیں گے ، انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا ہم اسمبلی تحلیل کے لیے پراعتماد ہیں۔

ان خیالات کا اظہار وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی تحلیل کے بارے میں ہم اپنے عزم پر قائم ہیں اور عمران خان جو بھی فیصلہ کرینگے اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

وادی کالاش کا طویل ترین مذہبی تہوار "چوموس” اپنی تمام تر رعنائیوں کے ساتھ جاری

خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے

وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ موجودہ وفاقی حکمران لکیر کے فقیر ہیں ان کے پاس قومی فلاح و ترقی کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا توانائی کا پیداواری صوبہ ہے ، بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کے اربوں روپے وفاق کے ذمہ واجب الاادا ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی فنڈز بھی روک رکھے ہیں موجودہ وفاقی حکومت صوبے کو دیوار سے لگانا چاہتی ہے۔

محمود خان کا کہنا تھا کہ خیبر پختون خوا میں پاکستان تحریک انصاف اگلی حکومت 3 سے 4 فیصد زیادہ اکثریت کے ساتھ بنائی گی۔

وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کے فنڈز کے حصول کے لئے سپریم کورٹ جائیں گے اور اپنا حق نہیں ملا تو اراکین صوبائی اسمبلی سمیت نیشنل اسمبلی کے سامنے دھرنا دینگے.

انکا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ہمارے فنڈز اپنے ایم این ایز کو دے رہی ہے یہ پیسہ آن کے جیبوں میں جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کے ذمے صوبے کے 189 ارب روپے بقایا جات ہیں صوبے کے حقوق لے کر رہیں گے۔

متعلقہ تحاریر