ضلع خیبر میں 85 میٹر گہرے کنویں میں 3 سالہ بچہ گرگیا، ریسکیو آپریشن جاری

ریسکیو 1122 کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کنویں کا بور کم ہونے کی وجہ سے بچے کو ریسکیو کرنے مشکلات پیش آرہی ہیں۔

خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں موجود 85 میٹر گہرے کنویں سے تین سالہ بچہ دوسرے روز بھی نہ نکالا جا سکا، ریسکیو آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا۔

تفصیلات کے مطابق منگل کے روز دوپہر ضلع خیبر تحصیل باڑہ عالم گودر میں 85 میٹر گہرے اور 12 انچ تنگ بور میں یحییٰ ولد مصطفیٰ نامی تین سالہ بچہ گر گیا تھا جس کے بعد ریسکیو 1122 خیبر کنٹرول روم کو اطلاع ملتے ہی ڈیزاسٹر ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔

یہ بھی پڑھیے

خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں مہنگائی اور آٹے کے حصول کے لیے خواتین کے سڑکوں پر دھرنے

عمران خان کا سرکاری ہیلی کاپٹر کا استعمال: ن لیگ ترمیم کے خلاف پشاور ہائیکورٹ پہنچ گئی

ریسکیو حکام کے مطابق سرچ کیم (search Came) کی مدد سے بچے تک رسائی مل گئی ہے تاہم نکالنے کی کوششیں جاری ہیں اور ڈیزاسٹر ٹیمیں تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہیں۔

کنویں کی گہرائی اور تنگ ہونے کی وجہ سے آپریشن میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 خیبر پختون خوا ڈاکٹر خطیر احمد کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر خیبر سید شعیب منصور باڑہ عالم گودر واقعے میں آپریشن کی نگرانی خود کرتے رہے۔

اس موقعے پر انہوں نے کہا کے ریسکیو 1122 کے موجودہ تمام وسائل بروئے کار لا رہے.

کل رات تین بجے ریسکیو آپریشن بند کرنے کے بعد آج صبح 9 بجے بچہ نکالنے کے لئے دوبارہ کارروائی شروع کی گئی ہے بچے کا جسم مٹی میں دب گیا ہے جس کی وجہ سے نکالنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

متعلقہ تحاریر