پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا اسمبلی بھی تحلیل ہو گئی

گورنر کے پی غلام علی خان نے وزیراعلیٰ محمود خان کی جانب سے ارسال کی گئی اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط کردیئے۔

اب تک بڑی خبر ، خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل ہو گئی ہے، گورنر کے پی نے وزیراعلیٰ محمود خان کی جانب سے بھیجی گئی اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط کردیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گذشتہ شام وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی جانب سے اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر کے پی غلام علی خان کو ارسال کی گئی تھی جس پر آج انہوں نے دستخط کردیئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ناراض سیاسی رہنماؤں نے ملک کوبحرانوں سے نکالنے کیلیے سرجوڑ لیے

کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی: پی پی اور ای سی پی ذمہ دار ہے ، متحدہ کا الزام

پی ٹی آئی کی زیرقیادت پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد اب خیبرپختونخوا اسمبلی بھی تحلیل ہو گئی ہے۔

گورنر ہاؤس کی جانب سے دستخط شدہ لیٹر صبح 9 بجکر 15 منٹ جاری کیا گیا ہے۔

محمود خان نے گذشتہ رات 9 بجے اسمبلی تحلیل کی سمری گورنر ہاؤس کی ارسال کی تھی جو رات 10 بجے گورنر ہاؤس کو موصول ہوئی تھی۔ گورنر غلام علی نے رات دیر تک قانونی ماہرین سے مشاورت کی۔ اور آج صبح 9 بجکر 15 منٹ پر سمری پر دستخط کردیئے۔

Mehmood Khan signing the summary
news 360

کے پی اسمبلی کی تحلیل کی سمری پر دستخط کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ ملکی مفاد میں خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کا فیصلہ کیا ہیں ، آنے والے عام انتخابات میں پی ٹی آئی پورے ملک میں دو تہائی اکثریت سے حکومت قائم کریں گے۔

نگراں وزیراعلیٰ کے لیے رولز آف لاء

رولز آف لاء کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ کی تعیناتی کے لیے تین نام وزیراعلیٰ کے پی اور تین نام قائد حزب اختلاف کے پی اسمبلی گورنر کو ارسال کریں گے۔

رولز آف لاء کے مطابق اگلے تین دنوں میں ان چھ ناموں میں سے کسی ایک نام پر اتفاق کرنا پڑا پڑے گا ، ورنہ قانون کے مطابق معاملہ اسپکر خیبرپختونخوا اسمبلی کے سامنے چلا جائے گا جو حکومت اور اپوزیشن کے تین تین ارکان پر مشتمل 6 رکنی کمیٹی تشکیل دیں  گے۔ جو مزید دو دنوں میں فیصلہ کرے گی۔

رولز آف لاء کے مطابق اگر پارلیمانی کمیٹی بھی کسی نام پر اتفاق نہ کرسکی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلے جائے گا ، جو اپنی مرضی سے کسی بھی ایک شخص کو نگراں وزیراعلیٰ نامزد کردے گا۔

متعلقہ تحاریر