عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک میں کارکنان نے بستی قائم کردی

چیئرمین تحریک انصاف کی رہائش گاہ کے باہر موجود کارکنان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کا سوچنے والے اپنے ذہنوں سے یہ خیال نکال دیں۔

سابق وزیراعظم چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی لاہور میں موجود رہائش گاہ زمان پارک ان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر بستی اور شہر کی شکل اختیار کر گیا۔

نیوز 360 نے زمان پارک بستی کے حوالے سے خصوصی رپورٹ تیار کی ہے۔ عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر پنجاب بھر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان نے کیمپس لگا رکھے ہیں۔ کارکنان عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کو روکنے اور اپنی پارٹی لیڈر کی حفاظت کے لیے دن رات ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں ان میں خواتین اور مرد کارکنان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

شیخ رشید کواڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم، سربراہ عوامی لیگ کا سیاسی جنگ کااعلان

وزیراعظم اور آئی جی کے دعوؤں کے برعکس کے پی میں فرانزک لیب موجود ہے

نیوز 360 کے نامہ نگار نے زمان پارک میں بستی کا تفصیلی دورہ کیا اور وہاں پر موجود پاکستان تحریک انصاف کے مرد کارکنان اور خواتین کارکنان سے خصوصی گفتگو کی۔

این اے 120 سے تعلق رکھنے والے میاں عباد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوگ یہاں اپنے قائد کی حفاظت کے پیش نظر اپنے کاروبار اور فیملیز کو چھوڑ کر آئے ہیں تاکہ عمران خان کی حفاظت کرسکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم عمران خان کے سپاہی ہیں اور کسی صورت عمران خان کو گرفتار نہیں ہونے دیں گے۔

ضلع حافظ آباد سے آئے کارکن علی عمار گجر ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم اپنے ایم این اے شوکت علی بھٹی کی کال پر پر یہاں موجود ہیں اور عمران خان کی حفاظت کر رہے ہیں ، خان کو کوئی گرفتار نہیں کر سکتا۔ صوبائی اور وفاقی ادارے سن لے عمران خان کی گرفتاری ان کی خام خیالی ہے۔

سنیئر رہنما میاں محمودالرشید کی صاحبزادی مریم اکرام نے کہا کہ عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر یہاں خواتین کیمپ لگائے ہوئے ہیں ، عمران خان کی گرفتاری کا سوچنے والے سن لیں عمران خان کو گرفتار کرنا آسان نہیں ، کیونکہ ان کی حفاظت کے لیے آئے لوگ دن رات رات یہاں موجود رہتے ہیں اور عمران خان کے گیٹ کے آگے خواتین کا کیمپ عمران خان کو بچانے کے لئے موجود ہیں۔ گرفتاری کرنے والوں کو پہلے کارکنان اور خواتین کا سامنا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ تحاریر