توشہ خانہ کیس: لاہور ہائیکورٹ کا توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنے کا عندیہ

حکومت کیا سوچتی ہے ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں ، عدالت میں توشہ خانہ تفصیلات بیان حلفی کے ساتھ جمع کرائی جائیں۔

لاہور ہائیکورٹ میں توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والی شخصیات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی، توشہ خانہ کے سربراہ کی جانب سے بیان حلفی جمع نہ کرانے پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کیا ، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ حکم عدولی پر کیوں نہ توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا جائے۔

دوران سماعت لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کے سیکشن افسر کا جواب مسترد کردیا، عدالت نے استفسار کیا کہ وہ افسر کہاں ہے جسے بیان حلفی کے ساتھ طلب کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

لیڈی ڈاکٹر کا شیطانی روپ، مریضہ کی برہنہ وڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردی

حکومت صارفین کو بجلی کے 500 یونٹس تک سبسڈی فراہم کرے، لاہور ہائی کورٹ

سیکشن افسر توشہ خانہ نے کہا کہ ہم توشہ خانہ کی معلومات عوام الناس کے سامنے ظاہر کرنے پر غور کررہے ہیں۔

جس پر عدالت ںے ریمارکس دیئے کہ ہمیں اس سے کوئی سروکار نہیں، عدالت نے توشہ خانہ کی تفصیلات بیان حلفی کے ساتھ طلب کیں تھیں وہ معلومات کہاں ہیں۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرنیوالی شخصیات کا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے۔

جسٹس عاصم حفیظ نے کیس کی سماعت کی ، عدالت نے سرکاری وکیل کو رپورٹ کے ساتھ بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کر رکھی ہے۔

درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دئیے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ کابینہ ڈویژن نے عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات شائع کیں، کابینہ ڈویژن نے نواز شریف، آصف زرداری سمیت دیگر تحائف کی تفصیلات فراہم نہیں کیں، متعلقہ حکام کو خطوط لکھنے کے باوجود کابینہ ڈویژن نے تحائف کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

یاد رہے کہ عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ توشہ خانہ سے کس نے کتنے تحائف خریدے تفصیلات فراہم کی جائیں۔

متعلقہ تحاریر