چوہدری شجاعت مسلم لیگ ق کے صدر رہیں گے، ای سی پی کا فیصلہ
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ ق کی آئین میں ترمیم کو کالعدم قرار دے دیا۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے مسلم لیگ (ق) کی صدارت سے متعلق اپنا فیصلہ سنا دیا، چوہدری شجاعت حسین پارٹی کے سربراہ برقرار رہیں گے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی مسلم لیگ (ق) کی آئین میں ترمیم کو کالعدم قرار دے دیا۔ ای سی پی نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ متعلقہ حکم امتناعی کے دوران، آئینی ترمیم غیر قانونی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
ملک میں معاشی اور سیاسی ہیجان: وزیراعظم اور وزیر خارجہ غیرملکی دوروں میں مصروف
ایک سال میں سلیمان شہباز کے کاروباری حجم میں 65 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا، ہم نیوز رپورٹ
ای سی پی نے مسلم لیگ (ق) کے سابق ایم این اے چوہدری وجاہت کی پارٹی آئین میں ترمیم کی درخواست مسترد کردی۔
پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد چوہدری پرویز الٰہی اور ان کے کچھ ساتھیوں نے چوہدری شجاعت کو مسلم لیگ (ق) کی صدارت سے ہٹانے کے لیے کمیشن سے رجوع کیا تاہم کمیشن نے ان کی درخواست مسترد کردی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال فروری میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے پارٹی کے 10 سابق اراکین اسمبلی کے ساتھ باضابطہ طور پر پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی۔ چوہدری پرویز الٰہی نے یہ اعلان پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا تھا۔
چوہدری پرویز الٰہی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی حمایت کریں گے، اور کبھی بھی ایسا کچھ نہیں کریں گے جس سے ان کی نئی پارٹی کو نقصان پہنچے۔
جنوری میں ای سی پی نے چوہدری شجاعت کو ان کی پٹیشن پر پارٹی صدر کے طور پر بحال کر دیا تھا جب اس عہدے پر ان کے کزن پرویز الٰہی کے ساتھ جاری تنازعہ تھا۔
الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کی برطرفی کو پارٹی کے آئین سے متصادم قرار دے دیا۔