لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب اسمبلی کی بحالی کی درخواست دائر

دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پرویز الٰہی کا اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ غیر آئینی تھا جبکہ اسمبلی تحلیل کرنے کی وجوہات کا ذکر بھی نہیں کیا گیا تھا۔

پنجاب اسمبلی کی بحالی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔ درخواست میں اسمبلی تحلیل کرنے کی وجوہات کا ذکر نہ کرنے پر جائزہ لینے کی اپیل کی گئی ہے۔

فیصل آباد کے ایک شہری شرافت علی نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں نشاندہی کی گئی ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ غیر آئینی تھا کیونکہ درخواست گزار کے مطابق اس میں اسمبلی تحلیل کرنے کی وجوہات بیان نہیں کی گئیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیے 

ارشد شریف قتل کیس کی جے آئی ٹی رپورٹ کون لیک کررہا ہے؟ جویریہ صدیق کا سوال

خواجہ آصف نے اخلاقیات کا دامن چھوڑ کر شیریں مزاری کو پھر ٹریکٹر ٹرالی کہہ دیا

درخواست میں قانونی نکتہ اٹھایا گیا ہے کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی وجوہات دی جانی چاہئیں، اس کے بغیر اسمبلی تحلیل نہیں کی جا سکتی۔

درخواست میں کہا گیا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کا مشورہ سابق وزیراعظم عمران خان کے کہنے پر گورنر پنجاب کو بھیجا گیا جس کا عدلیہ جائزہ لے سکتی ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسمبلی تحلیل کرنے کے مشورے کو غیر آئینی قرار دیا جائے اور اس کی بحالی کا حکم جاری کیا جائے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے 12 جنوری 2023 کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کیے تھے جس کے بعد سمری اپروول کے لیے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کو بھیج دی گئی تھی۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پرویز الہیٰ کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر دستخط نہیں کیے تھے جس کے 48 گھنٹوں کے بعد اسمبلی خود بخود تحلیل ہو گئی تھی۔

متعلقہ تحاریر