جناح ہاؤس حملہ: پی ٹی آئی کارکنوں کی درخواست ضمانت کی سماعت 2 جون تک ملتوی

لاہور پولیس نے پی ٹی آئی قصور کے کارکنوں کے مقدمات سے دہشت گردی کے الزامات ختم کرنے سے متعلق رپورٹس جمع کرا دیں۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور حکومتی امور میں مداخلت کیس کی سماعت کی۔

ملزمان کی ضمانتوں سے متعلق وکلاء کی بحث مکمل ہو گئی۔ 46 ملزمان کی بعد از گرفتاری ضمانتیں اب 2 جون تک ملتوی کر دی گئی ہیں۔

ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ مقدمات میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد سرکاری املاک اور فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے اور کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے 

پنجاب حکومت نے جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور آتشزدگی کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی

سابق آئی جی پولیس میجر ریٹائرڈ ضیاءالحسن کا بیٹا کورکمانڈر ہاؤس پر حملے کے الزام میں گرفتار

دوسری جانب تھانہ کھڈیاں قصور میں درج مقدمے میں پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں کی درخواست ضمانت پر عدالت میں سماعت ہوئی۔

قصور پولیس کے تفتیشی افسر (آئی او) نے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات ہٹانے کے لیے رپورٹ جمع کرادی۔

وکیل نے کہا کہ ہم اپنی ضمانتیں واپس لے رہے ہیں کیونکہ کیس سے دہشت گردی کی دفعات ہٹا دی گئی ہیں۔

متعلقہ تحاریر