لاہور ہائیکورٹ کا پولیس کو کل خدیجہ شاہ کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
عدالت عالیہ نے قرار دیا ہے کہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن عدالت میں تسلی بخش جواب نہیں دے سکے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ڈیزائنر اور پی ٹی آئی کارکن خدیجہ شاہ کا جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو کل ہر صورت میں انہیں عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے خدیجہ شاہ کے والد اور سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ اور شوہر جہانزیب امین کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
آڈیو لیکس؛ پارلیمانی کمیٹی کا ثاقب نثار کو بیٹے کے ہمراہ طلبی کا نوٹس، بینک ریکارڈ بھی طلب
لاہور ہائیکورٹ نے 11 اضلاع میں نظربند پی ٹی آئی کارکنان کی نظربندی کو کالعدم قرار دے دیا
ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انوش مسعود عدالت میں پیش ہوئیں اور اپنا جواب داخل کرایا۔
عدالت نے تصدیق کی کہ ملزمہ کو ریمانڈ میں توسیع کے لیے پیش نہیں کیا گیا۔
جج نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن سے استفسار کیا کہ اس صورتحال میں ریمانڈ کیسے ملے گا جبکہ آپ نے ملزمہ کو عدالت میں پیش ہی نہیں کیا؟
عدالت نے خدیجہ شاہ کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ انہیں پیش کیوں نہیں کیا گیا۔ اس نے نشاندہی کی کہ 31 مئی کا عدالتی حکم واضح تھا۔
سماعت کے دوران ایس ایس پی عدالت کو تسلی بخش جواب نہ دے سکیں۔
درخواست میں خدیجہ شاہ کو پیش نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کرتے ہوئے ان کی رہائی کی استدعا کی گئی تھی۔
تاہم عدالت نے کل تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ وہ خدیجہ شاہ کو ہرحالت میں عدالت میں پیش کرےگی۔