پولیس نے 9 مئی کے واقعات میں استعمال یاسمین راشد کا موبائل اور گاڑی برآمد کرلی

پنجاب پولیس 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی رہنماسابق صوبائی وزیر  یاسمین راشد کے زیر استعمال گاڑی اور اسمارٹ فون حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی، موبائل فون فرانزک کے لیے بھجوادیا گیا ہے

پنجاب پولیس نے 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں کے دوران تحریک انصاف کی رہنما سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد  کے زیر استعمال موبائل فون اور گاڑی برآمد کرلی ۔

پنجاب پولیس 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں کے دوران پاکستان تحریک انصاف کی رہنما یاسمین راشد کے زیر استعمال گاڑی اور اسمارٹ فون حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی ۔

یہ بھی پڑھیے

 پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں بری کردیا گیا

پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کے خلاف تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی، 9 مئی کو توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے معاملے میں انکے زیر استعمال موبائل فون اور گاڑی برآمد کی گئی۔

پولیس کی ایک ٹیم سابق صوبائی وزیرڈاکٹر یاسمین سے پوچھ گچھ کے لیے جیل گئی جو احتجاج کے سلسلے میں قید ہیں اور انھیں باقاعدگی سے عدالت میں پیش کیا جاتا رہا ہے۔

پولیس ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی رہنما  یاسمین راشد نے انہیں بتایا تھا کہ لوگ احتجاج کیلئے جمع ہوئے تھے۔ اس کا فون فرانزک تجزیہ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کی  رہنما  ڈاکٹر یاسمین راشد کو 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 14روزہ  جوڈیشل  ریمانڈ پر  جیل بھیج دیا گیا تھا ۔

پولیس  نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے کئی اہم رہنما کور کمانڈر ہاؤس پر حملے کے وقت یاسمین راشد سے رابطے میں تھے ،احتجاج کے دوران یاسمین راشد نے 41 فون کالز کیں۔

یہ بھی پڑھیے

پنجاب حکومت کی ڈاکٹر یاسمین راشد کی بریت لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی

پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کا موبائل فون فرانزک کے لیے بھجوا دیا ہے، تفتیشی ٹیم نے جیل میں پی ٹی آئی  کی سابق صوبائی وزیر سے پوچھ گچھ  بھی کی جارہی ہے ۔

واضح رہے کہ9 مئی کی ویڈیوز میں پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کو دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ پرہجوم  اور مشتعل مظاہرین کے ہمراہ کورکمانڈر ہاؤس کی جانب  رواں دواں تھا ۔

متعلقہ تحاریر