مری: برفانی طوفان سے سیاحوں کی موت، پنجاب اسمبلی میں مذمتی قرار داد پیش
مجرمانہ غفلت پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب فلفور مستعفی ہوں، قرارداد

مری میں برفانی طوفان میں پھنس کر 21 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد ملکہ کوہسار مری کو آفت زدہ قرار دے دیا گیا اور تمام داخلی راستے بند کردیے گئے، مری میں شدید برفاری اور رش میں پھنس کر 21 افراد کی ہلاکت کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، برفباری میں پھنسے افراد کی آوازیں انتظامیہ تک ضرور پہنچيں لیکن انتظامیہ متاثرہ افراد تک نہیں پہنچی، لوگ 20 گھنٹے تک آسمان سے گرتی برف میں پھنسے رہے اور جاں بحق ہوگئے۔
مری میں سیاحوں کی اندہناک موت کے خلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع قرارداد پیش کردی گئی ، مذمتی قرار داد رکن پنجاب اسمبلی رابعہ فاروقی نے جمع کروائی، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان مری اور گلیات میں سیاحوں کی اموات پر گہرے رنج و غم اور افسوس کا اظہار کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کالام کی شدید برفباری میں جیب ریلی، سیاحوں کے مزے
قرار داد میں مری واقعہ میں انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے ، کہا گیا ہے کہ واقع انتظامی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کا نتیجہ ہے، شہریوں کو بچانے اور محفوظ مقامات تک پہنچانا حکومت کی ذمہ داری ہے موجودہ حکومت کی انتظامی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہے۔
قرار داد میں انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات کی پیشنگوئی کے باوجودحکومت کا حرکت میں نہ آنا سنگین جرم ہے ، جس کے نتیجہ میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ، قرار داد میں مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس مجرمانہ غفلت پر وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار فلفور مستعفی ہوں اور جوڈیشل کمیشن بنا کر ان کے خلاف کاروائی کی جائے ۔