لاہور : زرافے کی موت لیور فیلیئر سے ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ

اس کی خوراک میں کمی آئی جبکہ چڑیا گھر انتظامیہ بروقت تشخیص نہ کر سکی

ایک ہفتہ قبل لاہور کے چڑیا گھر میں ہلاک ہونے والے نر زرافے کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ  چڑیا گھرانتظامیہ مرض کی تشخیص بروقت نہ کر سکی ذرافے کی موت جگرناکارہ ہونے کے باعث واقع ہوئی۔

یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے ماہرین نے پوسٹ مارٹم کیلئے زرافے کے خون، خوارک اور جسم کے مختلف حصوں سے نمونے حاصل کیے گئے جس کے بعد  جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ہلاکت سے قبل زرافہ کمزوری کا شکار ہوا اور اس کی خوراک میں کمی آئی جبکہ چڑیا گھر انتظامیہ بروقت تشخیص نہ کر سکی۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی چڑیا گھر کا نایاب سفید شیر مرگیا

کراچی چڑیا گھر انتظامیہ کی جانوروں کو بھوکے مارنے کی تیاری

رپورٹ کےمطابق زرافے کا جگر متاثر تھا جس کی بروقت تشخیص نہیں  کی جاسکی ہوچڑیا گھر کے ویٹرنری ڈاکٹرز زرافہ کو ملٹی وٹامن اور بوسٹر دیئے جس نے پہلے سے متاثر جگر کو نقصان پہنچایا اور جگر ناکارہ ہونے کےباعث زرافے کی موت واقع ہوگئی ۔

لاہورکے چڑیا گھر میں سنہ 2017ء میں میں تین  زرافے منگوائے گئے تھے  جن میں سے ایک  اسی سال 2017ء میں  ہلاک ہوگیا تھا جبکہ ایک گذشتہ ہفتے ہلاک ہوگیا ہے اور اس وقت چڑیا گھر میں صرف ایک نر زرافہ موجود ہے۔

واضح رہے کہ  گذشتہ سال کراچی کے چڑیا گھر میں بھی ایک نایاب نسل کا سفید شیر انتظامیہ کی غفلت کے باعث ہلاک ہوگیا تھا جس کے بعد سماجی رابطوں کی مختلف ویب سائٹس پر  چڑیا گھروں کو  بند کرنے کا مطالبہ زور پکڑتا گیا تھا ،جس میں فنکار وںسمیت مختلف شعبہ   جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے حکومت سے چڑیا گھروں کو بند کرکے  جانوروں کو قدرتی ماحول میں بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا ۔

متعلقہ تحاریر