جوہر ٹاؤن میں مسلح تصادم، نذیر چوہان اور خالد گجر کے بیٹے زخمی

مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے اپنے اپنے مخالفین پر حملوں کے الزامات عائد کیئے ہیں جبکہ پولیس کا کہنا ہے تفتیش کے بعد ایف آئی آر درج کریں گے۔

لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دو انتخابی گروپوں میں ہنگامہ آرائی اور فائرنگ کے باعث نذیر چوہان کا بیٹا معاذ اور خالد گجر کا بیٹا عادل گجر زخمی ہوگیا، لیگی رہنما نذیر چوہان اور پی ٹی آئی رہنما خالد گجر نے ایک دوسرے پر فائرنگ کے الزامات عائد کر دیئے۔

منحرف ارکان کے ڈی سیٹ ہونے کے بعد ضمنی انتخابات 17 جولائی کو ہو رہے ہیں ، ضمنی انتخابات کیلئے انتخابی مہم کے دوران مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان لڑائی جھگڑے کا واقعہ ہفتے کی رات کو ہوا۔

یہ بھی پڑھیے

قرارداد کے ذریعے گورنر کا آرڈیننس منسوخ ہوچکا اور اب نافذالعمل بھی نہیں، پرویز الہٰی

مسلسل بحرانوں کی وجہ سے طاقتور حلقے پریشان ہیں، عمران خان

سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم اللہ ہو چوک کے قریب پر پیش آیا ، مسلم لیگ ن کے رہنما نذیر چوہان پر مسلح افراد کے ہمراہ حملہ کیا گیا جوکہ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

نذیر چوہان کا کہنا ہے کہ میں الیکشن مہم کے بعد واپس گھر جا رہا تھا کہ اللہ ہو چوک کے قریب پی ٹی آئی کارکنوں نے فائرنگ کی، فائرنگ سے نذیر چوہان کا بیٹا معاذ گولی لگنے سے جبکہ گارڈ ڈنڈے لگنے سے زخمی ہوئے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما خالد گجر کا کہنا ہے کہ نذیر چوہان ہمارے آفس کے سامنے آکر فلیکس اتار رہا تھا، ہمارے ورکرز کو گاڑی ماری، میرے بیٹے عادل کو زخمی کیا ، جسے طبی امداد کیلئے جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا ہم اپنے زخمی کارکنوں کا میڈیکل کرا رہے ہیں۔ پولیس ہمارا مقدمہ درج نہیں کر رہی۔ لڑائی جھگڑے میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ نذیر چوہان مسلح افراد اور ڈالفن کی موجودگی میں حملہ کرواتا رہا۔

پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے نذیر چوہان کیخلاف تھانہ جوہر ٹائون میں درخواست جمع کرادی گئی ہے، پولیس کا کہنا ہے جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول ملے ہیں، واقعہ کی مزید تفتیش کرکے کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

متعلقہ تحاریر