ضلع لیہ کا گاؤں 33 سال سے بجلی سے محروم

چک نمبر 133 کے مکینوں کا کہنا ہے بجلی کی عدم فراہمی کے عمل سے آئین کے آرٹیکل 4، 5، 9، 24، 25، 27، 37 اور 38 کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

ملک میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کے دوران صوبہ پنجاب کے ضلع لیہ کے ایک ایسے گاؤں کا انکشاف ہوا ہے جو گزشتہ 33 سالوں سے بجلی سے محروم ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع لیہ میں گزشتہ 33 سالوں سے بجلی کے بغیر زندگی گزارنے والے شہریوں پر مشتمل ایک گروپ نے وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کو خط لکھ کر ٹرانسفارمر اور بجلی کی لائنوں کے لیے فنڈز جاری کرنے کی مانگ کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کمالیہ میں اینٹی ڈینگی ڈے آگاہی مہم واک، شہریوں کی بڑی تعداد میں شرکت

بہاولنگر میں بااثر افراد کا تھانے میں لیڈی ڈاکٹر  پر تشدد، ایس ایچ او تماشہ دیکھتا رہا

ضلع لیہ کے چک نمبر 133 کے رہائشی رانا محمد بلال خان نے 32 دیگر افراد کے ہمراہ اپنے وکیل ایڈووکیٹ اظہر صدیق کے ذریعے خطوط لکھے ہیں اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے گاؤں میں گزشتہ 33 سال سے بجلی کے بغیر رہ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ اپنے گاؤں سے آدھے کلو میٹر کے فاصلے پر ٹرانسفارمر سے وائرنگ لگانے کے اخراجات اپنی جیب سے برداشت کر رہے ہیں۔

شہریوں کا کہنا تھا کہ بجلی کی فراہمی تاحال نہ ہونے کے برابر ہے جس کی وجہ سے وہ برسوں سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بجلی کا حصول ان کا قانونی اور زندگی کا بنیادی حق ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ آئین میں بنیادی زندگی کے حقوق کی فراہمی کی ضمانت دی گئی ہے اور بجلی کی عدم فراہمی کے عمل سے آئین کے آرٹیکل 4، 5، 9، 24، 25، 27، 37 اور 38 کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کے مسائل حل کیے جائیں اور بجلی کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ تحاریر