مراد راس ممنوعہ فنڈنگ کیس، عدالت نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا

عدالت نے پی ٹی آئی رہنما مراد راس کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سی آئی اے میں وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر کے 14 ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ، پی ٹی آئی رہنما مراد راس کی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے طلبی کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر کے 14 ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے پی ٹی آئی رہنما مراد راس کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

جنسی زیادتی کا ملزم  ضمانت خارج ہونے پر پولیس کی مدد سے عدالت سے فرار ہوگیا

25 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل

مراد راس کے وکیل عدالت میں نشاندھی کی کہ یہ ایک سیاسی جماعت کا معاملہ ہے، براہ مہربانی تادیبی کارروائی سے روکا جائے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ عدالتیں موجود ہیں، اگر کچھ ایسا ہوا تو آپ آجائیں، ہمیں کسی سیاسی جماعت سے کوئی غرض نہیں، ہم نے قانون کے مطابق معاملے کو دیکھنا ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی نے ستفسار کیا کہ آپ کو کیا کوئی خطرہ ہے؟

وکیل مراد راس نے کہا کہ ہفتے کے روز انکوائری میں اتوار کیلئے طلبی کا نوٹس بھجوایا گیا اور انکوائری کو تفتیش میں تبدیل کئے جانے کا خطرہ ہے۔

جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ کوئی بات نہیں، عدالتیں اب ہفتے اور اتوار کے روز بھی لگتی ہیں۔

وکیل مراد راس نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے اسی نوعیت کے کیس میں عبوری ریلیف دیا گیا تھا۔

جسٹس علی باقر نجفی کا وکیل سے مکالمہ میں کہا تو آپ پھر پشاور ہائیکورٹ چلے جائیں۔

عدالت نے پی ٹی آئی رہنما مراد راس کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سی آئی اے میں وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کر کے 14 ستمبر کو جواب طلب کر لیا۔

متعلقہ تحاریر