لاہور ہائیکورٹ کا ایک اور انقلابی اقدام، ای نوٹس جدید کیس مینجمنٹ سسٹم سے منسلک

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہے پراسس سروس کے نظام میں جدت سے جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی میں سہولت میسر آئے گی۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس محمد امیر بھٹی کی ہدایات پر تیار کردہ جدید پراسس سروس نظام کو کیس مینجمنٹ سسٹم (CMS) کے ساتھ لنک کردیا گیا ہے۔

پہلے مرحلے میں لاہور میں قائم کردہ ماڈل کورٹ کی حد تک کیس مینجمنٹ سسٹم اور پراسس سروس نظام کو لنک کیا گیا تھا۔

پراسس سروس کے کامیاب تجربہ کے بعد لاہور کی تمام دیوانی مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالتوں میں پراسس سروس (e-Notice) اور کیس مینجمنٹ سسٹم (CMS) کو آپس میں جوڑا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

وفاقی وزراء اور ایم ڈی پی ٹی وی کے خلاف اے ٹی اے کے تحت مقدمات درج

پنجاب کمیشن برائے حقوق خواتین کی چیئرپرسن کا عہدہ تین سال سے خالی

جدید پراسس سروس نظام کے تحت پراسس سرور کی جانب سے کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں ہو سکے گی۔

پراسس سروس کو جی پی ایس سسٹم کی بدولت موثر بنایا گیا ہے۔ پراسس سرور کے لئے ضروری ہوگا کہ وہ ثمن کی تعمیل کے لئے متعلقہ پتہ پر لازمی پہنچے، ثمن کی تعمیل کروانے کے دوران تصویر (سیلفی) کھینچے اور موبائل فون سے کیس مینجمنٹ سسٹم (CMS) کے ذریعے اپ لوڈ کرے۔

اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے ایڈمن جج برائے آئی ٹی، مسٹر جسٹس شجاعت علی خان اور انکی ٹیم کو مبارکبار پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیس مینجمنٹ سسٹم (CMS) اور پراسس سروس نظام کے مابین رابطہ کی بدولت جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی میں مدد ملے گی۔

فاضل چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صوبے کی عوام کو انکی دہلیز پر باسہولت انصاف کی فراہمی یقینی بنانا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لئے جدید ٹیکنالوجی سمیت تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لایا جارہا ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کا مزید کہنا تھا کہ لاہور میں کامیابی کے بعد پورے صوبے میں جدید پراسس سروس نظام کو کیس مینجمنٹ سسٹم (CMS) کے ساتھ لنک کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ CMS، RMS اور e-Notice نظام بغیر کسی خرچ کے اپنی مدد آپ کے تحت بنایا گیا ہے، جو کہ ضلعی عدلیہ میں گیم چینجر ثابت ہورہا ہے۔

متعلقہ تحاریر