نجی ہاؤسنگ سوسائٹی نے ڈی جی ایل ڈی اے کو 50 کروڑ روپے رشوت کی آفر دی، سینئر صوبائی وزیر پنجاب
میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے نجی سوسائٹی نے سرکاری اراضی کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا ہے اور عوام کو ڈھائی سو سے تین سو ارب روپے کا نقصان پہنچایا۔
پنجاب کے سینئر وزیر میاں اسلم اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ لاہور میں نجی ہاوسنگ سوسائٹی کی جانب سے ڈی جی لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو 50 کروڑ روپے رشوت کی پیشکش کی گئی۔ سوسائٹی نے سرکاری اراضی کو غیر قانونی طور پر فروخت کیا ہے ، عوام کا ڈھائی سو سے تین سو ارب روپے کا نقصان ہو رہا۔ اسٹیٹ بنک ، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سمیت نیب اس معاملے کا نوٹس لے۔
لاہور میں ایوان وزیر اعلیٰ 90 شاہراہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنیئر صوبائی وزیر پنجاب میاں اسلم اقبال نے الزام عائد کیا کہ ایک نجی سوسائٹی کے ذریعے عوام کو ڈھائی سو سے تین سو ارب روپے کا چونا لگ چکا ہے ۔ اس سوسائٹی کی ساری زمینیں بینک پلج ہیں اس پر عوام کو تنبیہ کیا جاتا ہے۔ ہاوسنگ سوسائٹی زرعی بجلی کے نام پر سستی بجلی لے کر عوام کو مہنگے داموں بجلی فروخت کر رہی ہے اور لیسکو اس پیرا پھیری میں شامل ہے۔ ایل ڈی اے نے غیرقانونی سوسائٹی کو سترہ نوٹسسز بھیجے ہیں ، عدالت سے التماس ہے کہ اس سوسائٹی کا کیس سنیں اور عوام کو ریلیف دیں۔
یہ بھی پڑھیے
افواج پاکستان اور ملکی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی قابل مذمت قرار
سینئر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے خلاف ایکشن کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب بھر میں غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں اور اضافی پلاٹ بیچنے والوں کے خلاف بلا امتیاز ایکشن ہورہا ہے، غریب عوام کی محنت کی کمائی پر ہاتھ صاف کرنے والوں سے حکومت ہر قیمت پر حساب لے گی۔
میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹی ریور ایج میں اڑھائی سو سے تین سو ارب روپے تک کا فراڈ ہوا، مافیاز اتنے طاقتور ہوچکے ہیں کہ وہ عدالتوں اور حکومت کو بھی کچھ نہیں سمجھتے، مافیاز پر ہاتھ ڈالا جائے تو اداروں کے ملازمین پر تشدد کرتے ہیں، قبضہ مافیا نے ای او بی آئی میں بھی یتیموں، بیواؤں، مسکینوں اور مزدوروں کی محنت کی کمائی سے کھلواڑ کیا۔
میاں اسلم اقبال نے مزید کہا کہ گرین ایریا میں 15 ہزار سے 16 ہزار فالتو پلاٹ بیچ کر عوام کو خوار کیا گیا، زرعی زمین پر ٹیوب ویلوں کو ملنے والی سبسڈائز بجلی سوسائٹی کے مکینوں کو فروخت کی گئی، بجلی کی چوری سلسلہ 16 سالوں سے جاری ہے۔
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ریور ایج ہاؤسنگ سوسائٹی صرف 765 کنال اراضی پر منظور ہے، ڈھٹائی کے ساتھ رات کے اندھیرے میں یہاں ترقیاتی کام کرائے جاتے ہیں، ایل ڈی اے نے اس غیر قانونی سوسائٹی کے مالک کو 17 نوٹسز بھجوائے اور نیب نے بھی اس کا نوٹس لیا، مافیا نے اپنے اباجی اور امی جی کی قبر بھی ایل ڈی اے کی زمین پر بنائی، قبرستان کی دس کنال سے زائد اراضی بھی کمرشل پلاٹ بنا کر بیچ دی، عیسائیوں کے قبر ستان کو سوسائٹی کا قبرستان ڈیکلئیر کروایا۔
کسی کا نام لیے بغیر صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ موصوف پر قتل کے مقدمات ہیں اور ان کی سوسائٹیوں میں محنت کی کمائی نہیں غریبوں کا خون شامل ہے، پارک ویو سوسائٹی ڈی ایچ اے میں شامل کروا کے 3 ہزار لوگوں کو خوار کیا گیا، کور کمانڈر لاہور سے درخواست ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں۔
میاں اسلم اقبال نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ،لاہور ہائی کورٹ، سٹیٹ بینک اورنیب سے درخواست ہے کہ وہ موصوف کی کمپنیوں کے فراڈ کے معاملات کا جائزہ لیں.