سال 2022 میں اراکین پنجاب اسمبلی 78 کروڑ 35 لاکھ 52 ہزار روپے ڈکار گئے
تنخواہ اور دیگر الاؤنسز کی مد میں ہر رکن پنجاب اسمبلی کو ماہانہ 1 لاکھ 76 ہزار روپے مل رہے ہیں۔

پنجاب اسمبلی میں سال 2022 میں اراکین کی تنخواہوں اور دیگر الاؤنسز کی مد میں پنجاب اسمبلی کا 78 کروڑ 35 لاکھ 52 ہزار روپے کا خرچہ ہوا۔
تفصیلات کے مطابق آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کی منتحب اسمبلی، پنجاب اسمبلی میں ہر رکن اسمبلی ایک سال میں 21 لاکھ 12 ہزار روپے وصول کرتا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں ارکان اسمبلی کی تعداد 371 ہے۔
یہ بھی پڑھیے
جماعت اسلامی کا لاہور میں انوکھا احتجاج، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو آئینہ دکھا دیا
عمران خان نیازی کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے گھر بھیجا ، احسن اقبال
تنخواہوں میں اضافے کے بعد ہر رکن کی بنیادی تنخواہ 76 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے، اراکین اسمبلی کو ماہانہ فون الاؤنس 10 ہزار روپے، امدادی الاؤنس 15 ہزار روپے بنتا ہے، آفس مینٹیننس الاؤنس 10 ہزار روپے جبکہ 50 ہزار روپے ہاؤس الاؤنس بھی ملتا ہے۔
ہر رکن پنجاب اسمبلی کو عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے یوٹیلیٹی الاؤنس کی مد میں 15 ہزار رپے ماہانہ ملتے ہیں اس طرح سے تنخواہ اور تمام الاؤنسز ملا کر ہر کن کو ماہانہ 1 لاکھ 76 ہزار روپے مل رہے ہیں۔
اراکین پنجاب اسمبلی نے سال 2022 میں تنخواہوں اور الاؤنسز کی مد میں 78 کروڑ 35 لاکھ 52 ہزار روپے ڈکار لیے۔ پنجاب اسمبلی اور کمیٹیوں کے اجلاسوں کے دوران تمام اراکین کو اعزازیہ اور الاؤنس الگ سے دیا جاتا ہے۔
ایک طرف بھاری معاوضے اور سہولیات تو دوسری جانب 2022 میں بھی اراکین اسمبلی کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ پنجاب میں خصوصی طور پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان دست و گریباں رہے ، حکومت بچانے گرانے کا مشن جاری رہا ، لیکن عوام کے لیے کسی کو بھی سوچنے کی مہلت نہ ملی.