سکھر کی شہری انتظامیہ نے رشوت کے عوض فٹ پاتھ قبضہ مافیا کے حوالے کردیئے
بلدیہ اعلیٰ سکھر کے افسران و عملے نے بھاری رشوت کے عوض شہر کے فٹ پاتھوں پر لنڈا بازار لگانے کی اجازت دے دی جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درھم برھم ہوگیا جبکہ پیدل چلنے والے بھی اذیت میں مبتلا ہوگئے ہیں،شہری و سماجی حلقوں نے غیر قانونی لنڈابازار کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے
بلدیہ اعلیٰ سکھر کے افسران و عملے نے رشوت وصولی کے بعد سکھر کے فٹ پاتھ لنڈا بازار ٹھیکیداروں کے حوالے کردیئے جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامناکرنا پڑرہا ہے جبکہ ٹریفک جام کے مسائل میں بھی اضافہ ہوگیا۔
بلدیہ اعلیٰ سکھر کے افسران و عملے نے بھاری رشوت کے عوض شہر کے فٹ پاتھوں پر لنڈا بازار لگانے کی اجازت دے دی جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درھم برھم ہوگیا جبکہ پیدل چلنے والے بھی اذیت میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سکھر میں تعمیراتی کام کے نام پربھاری لاگت سے تعمیر سڑکیں کھود دی گئیں
شہر کے مختلف علاقوں میں سکھر انتظامیہ نے رشوت وصولی کے باعث مینارہ روڈ ، غریب آباد ، بیراج روڈ و دیگر مقامات کے فٹ پاتھوں پر لنڈا بازار قائم کرنے کی غیر قانونی اجازت دیکر فٹ پاتھ بھی قابضین کے حوالے کردیئے ہیں۔
شہر کے فٹ پاتھوں پر لنڈا بازار قائم ہونے کی وجہ سے شہری سڑکوں پر چلنے پر مجبوردیکھائی دے رہے ہیں جبکہ اس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام بھی مشکلات سے دوچار ہے ۔ شہریوں نے اس کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
بلدیہ اعلیٰ سکھر کے افسران و عملہ فٹ پاتھوں پر سجے لنڈا بازار میں فی ٹھیلا ایک ہزار سے 5 ہزار روپے وصول کررہے ہیں جو انتظامیہ اور انٹی انکروچمنٹ فورس سمیت سرکاری و سیاسی منتخب نمائندگان کی نااہلی کا ثبوت پیش کررہے ہیں۔
شہر کے فٹ پاتھوں پر لنڈا بازار اور سڑکوں پر ریڑھیاں کھڑی ہونے کی وجہ سے ٹریفک جام کے مسائل میں بھی اضافہ ہو گیا ہے اور شہری بلخصوص خواتین اور بچوں کو بھی پیدل چلنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں ۔
سکھر کے شہری و سماجی حلقوں کی جانب سے فٹ پاتھوں پر غیر قانونی لنڈا بازار قائم کرنے پر سکھر انتظامیہ و منتخب نمائندگان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کے غیر قانونی لنڈے بازار کا خاتمہ کیا جائے ۔