حیدرآباد کے اسکول میں طالبہ کی خودکشی والدین کے عدم مساوات کا شاخسانہ نکلی
میں اپنے والدین سے نفرت کرتی ہوں، بہن کے سر میں درد تھا، امی نے اسے چھٹی کرادی، مجھے سر درد کے باوجود مجھے ٹیوشن بھیج دیا، بھائی سے بات کرنے پر ڈانٹ پڑتی ہے،طالبہ مومنہ کا دکھ بھرا خط سوشل میڈیا پر وائرل
حیدرآباد کے نجی اسکول میں چھٹی جماعت کی طالبہ مومنہ کی خودکشی والدین کی عدم توجہ، بے رخی اور بچوں کے درمیان عدم مساوات کا شاخسانہ نکلی۔
طالبہ مومنہ کا اسکے دکھوں کی ترجمانی کرتا ہوا آخری خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جسے پڑھنے والی ہرآنکھ اشکبار ہوگئی۔
حیدرآباد کے نجی اسکول میں تیسری منزل سے کود کر خودکشی کرنے والی چھٹی جماعت کی طالبہ کاآخری خط سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیے
حیدرآباد کے نجی اسکول میں طالبہ کی تیسری منزل سے کود کر خودکشی، وڈیو وائرل
کراچی میں پولیس اور رینجرز اہلکار شہریوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے لگے
حیدرآباد کے نجی اسکول میں تیسری منزل سے کود کر خودکشی کرنے والی طالبہ مومنہ نے اپنے آخری خط میں لکھا ہے کہ ”میں اپنے والدین سے نفرت کرتی ہوں ،ایک دفعہ میرے اور میری بہن کے سر میں درد تھا۔ ہماری امی نے اُس کا خیال رکھتے ہوئے اُس کی ٹیوشن سے چُھٹی کرائی، لیکن میری کوئی پرواہ نہیں کی اور ٹیوشن بھی بھیج دیا۔
بچی نے مزید لکھا کہ”جب میں ٹیب استعمال کررہی تھی تو میرے والد نے مجھے ڈانٹا لیکن میری بہن کو کچھ بھی نہیں کہا، جب ہم کھانا کھارہے تھے اور میری بہن آرام سے نہیں کھارہی تھی تو ہمارے والدین کہتے کہ کوئی مسئلہ نہیں، جب میں نہیں کھاتی تو مجھے ڈانٹ پڑتی تھی۔جب میں اوپر چھت پر جاتی یا بھائی کے ساتھ کھیلنا چاہتی تو میرے ماں، باپ مجھے بُرا بھلا کہتے تھے ، اس لئے میں اپنے والدین سے نفرت کرتی ہوں۔ میں خودکشی کرنا چاہتی ہوں لیکن مجھ میں اتنی ہمت نہیں “۔