حکومتی کریک ڈاؤن: پی ٹی آئی کا یوسی چیئرمین حلف برداری رکوانے عدالت پہنچ گیا
تحریک انصاف کے 41 میں سے بیشتر یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین گرفتار یا روپوش ہیں، منتخب نمائندوں کو میئر کے انتخاب میں ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ دی گئی تو انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوں گے، پیر کو طے شدہ کونسلرز کی حلف برداری کیخلاف حکم امتناع جاری کیا جائے، درخواست گزار: سندھ ہائیکورٹ نے درخواست پیر کو سماعت کیلیے مقرر کردی: بااثر حلقوں کا جماعت اسلامی کو بھی حلف برداری رکوانے کا مشورہ
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے نومنتخب یوسی چیئرمین نےنومنتخب کونسلرز کی تقریب حلف برداری رکوانے کیلیے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
درخواست گزار ذیشان زیب نے ڈویژن بینچ سے پیر کو منعقدہ کونسلرز کی تقریب حلف برداری کیخلاف حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کردی تاہم عدالت نے درخواست گزار کی فوری سماعت کی استدعا مسترد کرتے ہوئے درخواست پیر کو سماعت کیلیے مقرر کردی ہے جس دن نومنتخب نمائندوں کو حلف اٹھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
غیر منتخب مرتضیٰ وہاب کو میئر کراچی بنانے کی راہ ہموار، ترمیمی بل منظور
پیپلزپارٹی نے کراچی کے لیے مرتضیٰ وہاب کو میئر نامزد کردیا
ضلع کورنگی کی ایک یوسی سے چیئرمین منتخب ہونے والے درخواست گزار نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ کراچی ڈویژن سے پی ٹی آئی کے 41 یوسی چیئرمین اور وائس چیئرمین ہیں اور ان میں سے بیشتر9 مئی کے واقعات کے بعد سے پارٹی کیخلاف جاری حکومتی کریک ڈاؤن کی وجہ سے گرفتار یا روپوش ہو گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کے منتخب نمائندوں کو حلف برداری اور بعد ازاں اپنی مرضی کا میئر منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈالنے کی اجازت نہ دی گئی تو یہ ناانصافی کے مترادف ہوگا ۔درخواست گزار نے چیف الیکشن کمشنر، صوبائی الیکشن کمیشن اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو فریق بنایا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل رحمن مہیسر نے عدالت کے روبرودلائل دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حلف برداری کی تقریب ملتوی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے کیونکہ اس بات کا بہت زیادہ خدشہ ہے کہ پی ٹی آئی کے منتخب نمائندے کراچی کے میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے لیے آئندہ اجلاس میں شرکت سے محروم ہو جائیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کے متعدد منتخب چیئرمین اور وائس چیئرمین کو ایم پی او کے تحت گرفتار ہیں۔درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کے غیر قانونی نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے اور مدعا علیہان کو حلف برداری کی تقریب منعقد کرنے اور اس کے بعد میئر کے انتخاب سے اس وقت تک روکا جائے جب تک کہ پی ٹی آئی کے منتخب نمائندے آسانی سے سیشن تک نہیں پہنچ سکتے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ فریقین کو اس بات کا پابندکیا جائے کہ منتخب نمائندوں کی محفوظ حاضری کا بندوبست کریں تاکہ وہ اپنا ووٹ ڈال سکیں اور انہیں ایم پی او کی آڑ میں ہراساں یا گرفتار نہ کیا جائے۔
دریں اثنا نیوز 360 کے ذرائع کے مطابق بااثر حلقو ں نے امیر جماعت اسلامی کراچی اور جماعت اسلامی کے میئر کے امیدوار حافظ نعیم الرحمان کو بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ حلف برداری کی تقریب اور میئر کا انتخاب رکوانے کیلیے عدالت سے رجوع کریں۔