کراچی کا ورثہ نشانے پر، فریئر ہال کے بعد ایک اور تاریخی عمارت سرنگاتی کو نقصان

کراچی کے آرٹ اسکول اور برٹش لائبریری کی عمارت سرنگاتی کے نام کے آہنی حروف توڑ دیے گئے، محکمہ ثقافت سندھ کا مالک کو اظہار وجوہ کا نوٹس، عمارت کی دیکھ بھال کا منصوبہ طلب کرلیا

محکمہ ثقافت سندھ کی مبینہ غفلت کے باعث کراچی کا تاریخی ورثہ تیزی سے  مٹ رہا ہے۔ تاریخی ورثے میں شامل فریئر ہال کے اطراف سے آہنی جنگلا چوری ہونے  کے بعد کراچی کے پہلے  آرٹ اسکول اور برطانوی کی عمارت سرنگاتی کے دروازے  پر موجود اس کے  نام کے حروف چوری ہوگئے۔

سندھ سے تعلق رکھنے  والی  سماجی کارکن اور ماہر تعمیرات ماروی مظہر نے اپنے ٹوئٹ میں محکمہ ثقافت سندھ کے شعبہ تعلقات عامہ اور وزیر ثقافت سردار شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ماروی مظہر نے ڈی ایچ اے فیز 8 کی متنازع زمین پر تعمیرات کا مسئلہ اٹھادیا

ماہر تعمیرات ماروی مظہر نے سندھ کے تعلیمی ڈھانچے میں خامیوں کی نشاندہی کردی

انہوں نے اپنے  ٹوئٹ میں لکھاکہ ”تشویشناک صورتحال ہے،فریئر ہال کا تمام  آہنی جنگلا چوری ہوگیا جس کی مرمت پر ریاست کا پیسہ خرچ ہوتا ہے،اب تاریخی ورثے کی حامل عمارتوں کے نشانات بھی توڑ دیے  گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ دنیا بھر میں کہیں بھی یہ نشانات  تاریخی دستاویزات کا حصہ ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان نشانات کو تقریباً 80 سال قبل ویلڈ کیاگیا تھا۔ثقافتی ورثے کے نشانات یہ جاننےکیلیے اہم ہوتے  ہیں کہ شہر کی موجودہ ثقات کیا ہے،یہ ہجرتوں، خاندانوں اور بہت سے چیزوں کے درمیان تعلق کا ذریعہ ہوتے ہیں۔

ماروی مظہر نےکہا کہ مجھے امید ہے ابلاغ اور گرافکس  کی تعلیم دینے والے ادارےآگے آئیں گے اور آگہی کے پروگرامات شروع کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ  سرنگاتی قدیم شہر کی ایک بہت ہی خاص مشہور عمارت ہے، اس میں کراچی کا پہلا آرٹ اسکول اور   برٹش لائبریری تھی۔

ماروی مظہر کے  ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے محکمہ ثقافت  سندھ  نے کہاکہ مذکورہ عمارت میں توڑپھوڑ پر اظہار وجوہ کا نوٹس  جاری کردیا  گیا ہے اور مالک کو ہدایت کی گئی ہےکہ غیرقانونی سرگرمیاں روک کر عمارت کی دیکھ بھال کا منصوبہ 29 مئی 2023 تک پیش کیا جائے۔ہماری ٹیم بحالی کے کام میں رہنمائی کرے گی۔

متعلقہ تحاریر