جبران ناصر کیسے اغوا ہوئے؟ منشا پاشا نے ایف آئی آر میں اہم انکشاف کردیا

سماجی کارکن جبران ناصر کی اہلیہ اداکارہ منشا پاشا کی مدعیت میں ان کے شوہر کے مبینہ اغوا کا مقدمہ کلفٹن تھانے میں درج کرلیا گیا ہے، منشا کے مطابق پہلے سے کوئی دھمکی نہیں تھی تاہم اس طرح کے خدشات پہلے سے موجود تھے

کراچی کے علاقے کلفٹن پولیس اسٹیشن میں سماجی کارکن جبران ناصر کے مبینہ اغواء کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ ان کی اہلیہ منشا پاشا کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے ۔

سماجی کارکن جبران ناصرایڈوکیٹ کے  مبینہ اغوا کا مقدمہ کلفٹن  پولیس اسٹیشن میں ان کی اہلیہ اداکارہ منشا پاشا کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی یونیورسٹی سے اسلامی جمعیت کے طالبعلم کا مبینہ اغوا؛ سیکورٹی فورسز ملوث ؟

کلفٹن تھانے میں درج ایف آئی آر کے مطابق منشاپاشا اپنے شوہر جبران ناصر کے ہمراہ گھر کی جانب جارہی تھی کہ اچانک انہیں چند گاڑیوں نے ٹکر مار کر  انہیں روک لیا ۔

منشا پاشا کے مطابق رات 11 بجے کے قریب سڑک پر سفید ٹویوٹا ہائی لیکس گاڑی نے ہماری آگے سے ٹکر ماری جبکہ سلور کرولا کار نے ہمارے گاڑی کو پیچھے سے  ہٹ کیا ۔

منشا پاشا کی مدعیت میں درج ایف آئی آر کے مطابق اس دوران 10 سے 15 مسلح افراد نے جبران ناصر ایڈوکیٹ کو زبردستی اپنی گاڑی میں ڈالا اور انہیں لیکر فرار ہوگئے ۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات گئے اداکارہ منشا پاشا نے اپنے ایک وڈیو بیان میں کہا تھا کہ سفید ویگو میں سوار15 مسلح افراد  نے ان کے شوہر جبران ناصر ایڈوکیٹ کو اغوا کرلیا ۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے سماجی کارکن جبران ناصر ایڈوکیٹ  کے مبینہ اغوا کی اطلاعات پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے ان کی محفوظ بازیابی کا مطالبہ کیا ۔

جبران ناصر کی اہلیہ منشا پاشا نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو میں واضح کیا ہے کہ ان کے شوہر کو کوئی دھمکی نہیں ملی تاہم ایسے خدشات  پہلے سے موجود تھے ۔

وزیر اعظم شہباز شریف کے اسٹریٹیجک ریفارمز یونٹ کے سربراہ سلمان صوفی نے سندھ پولیس کو جبران ناصر کے اہلخانہ سے تعاون اور ان کی بازیابی کی ہدایت جاری کی ۔

متعلقہ تحاریر