سندھ ہائی کورٹ کا ایڈز میں مبتلا خواجہ سراہوں کے فوری علاج معالجے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے خواجہ سرا  شہزادی رائے اور حنا بلوچ کی درخواست سول اسپتال انتظامیہ کو ایڈز کے مرض میں مبتلا خواجہ سراہوں کا آج سے علاج کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے سیکرٹری صحت سے عملدرآمد کی رپورٹ بھی طلب کرلی

سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے سول اسپتال انتظامیہ کو ایچ آئی وی (ایڈز) کے مرض میں مبتلا خواجہ سراہوں کا فوری طور علاج معالجے کا حکم دےدیا ۔

سندھ ہائی کورٹ نے سول اسپتال انتظامیہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ ایڈز کے مرض میں مبتلا خواجہ سراہوں کو مکمل علاج معالجے کی سہولت فرہم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ پر 14سالوں سے راج کرنے والی پیپلزپارٹی نے ایڈز کے مریضوں کو تنہا چھوڑدیا

سندھ کی عدالت عالیہ نے سول اسپتال انتظامیہ کو خواجہ سراہوں کے علاج کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ خواجہ سراؤں کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔

سندھ ہائی کورٹ  میں خواجہ سرا شہزادی رائے اور حنا بلوچ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت سول اسپتال کراچی کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست شہزادی رائے اور حنا بلوچ نے ایڈووکیٹ سارہ ملکانی کے ذریعے دائر کی تھی جس میں کہا گیا کہ  سول اسپتال نے خواجہ سرا کا اعلاج سے انکار کیا ۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ  کراچی کے سول اسپتال کی جانب سے ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا خواجہ سراؤں کے علاج سے مبینہ طور پر انکار  کیا ۔

دوران سماعت سول اسپتال کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اور خواجہ سرا پیش ہوئے۔ہائیکورٹ نے خواجہ سراہوں کوعلاج کی سہولت فراہم کرنے  کا حکم دیا ۔

یہ بھی پڑھیے

ہم جنس پرستی کے باعث اسلام آباد ایڈز کے مریضوں کا گڑھ بننے لگا

عدالت نے سول اسپتال انتظامیہ کو خواجہ سراؤں کا آج سے علاج شروع کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ نے سیکرٹری صحت سے رپورٹ بھی طلب کی ۔

سندھ ہائیکورٹ نے سول اسپتال انتظامیہ حکم دیا ہے کہ ٹرانس جینڈر مریضوں کا علاج و معالجہ  طے شدہ پروٹوکول کے مطابق  فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔

عدالت نے خواجہ سراہوں کو آج ہی فوکل پرسن سے رابطے کی ہدایت اور سیکرٹری صحت سے موسم گرما کی تعطیلات کے بعد عملدرآمد رپورٹ طلب کی ۔

متعلقہ تحاریر