رضوان گوپانگ کے قاتلوں کی پشت پناہی پر قمبر پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ 

سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ میں با اثر افراد کی جانب سے قتل کیے گئے نوجوان رضوان گوپانگ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر پولیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لواحقین نے چیف جسٹس اور ڈی جی رینجرز سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا

سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ میں17 روز قبل بے دردی سے قتل کیے جانے والے نوجوان رضوان گوپانگ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

سندھ کے ضلع قمبر شہداد کوٹ با اثر افراد کے ہاتھوں جان کی بازی ہارنے والے نوجوان رضوان گوپانگ کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

عدالتی حکم کے باوجود قمبر شہداد کوٹ کے تاریخی قبرستان پر بااثر افراد قابض

بااثر افراد کی جانب سے بے دردی سے قتل کیے گئے نوجوان کے ورثاء نے  بھٹو چوک قمبر  میں احتجاجی دھرنا دیا  اور سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا ۔

مقتول رضوان گوپانگ کے ورثاء نے اسٹیشن ہاؤس آفیسر(ایس ایچ او) سٹی قمبر  سمیر پولیس اہلکاروں پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ  ملزمان کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں ۔

مقتول رضوان گوپانگ کے بھائیوں اوردیگر لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ ایس ایچ او اور پولیس اہلکار ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں ۔

احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس(ایس ایس پی ) قمبر شہداد کوٹ کو ایچ ایس او سٹی  کی جانب داری اور  ملزمان کی مدد کے حوالے سے آگاہ کیا۔

مقتول رضوان کے لواحقین نے کہا کہ بار بار ایس ایس پی کو اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے کے باوجود بھی پولیس افسران ملزمان کی پشت پناہی میں ملوث  ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی یونیورسٹی سے اسلامی جمعیت کے طالبعلم کا مبینہ اغوا؛ سیکورٹی فورسز ملوث ؟

مقتول کے بھائیوں کا کہنا ہے کہ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس(ایس ایس پی ) قمبر شہداد کوٹ کی یقین دہانیوں کے باوجود پولیس نے تاحال ملزمان گرفتار نہیں کیے۔

مقتول کے لواحقین نے چیف جسٹس عمرعطا بندیال، انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) سندھ، ڈاریکٹر جنرل (ڈی جی) رینجرز سے ملزمان کی گرفتار کا مطالبہ کیا ۔

رضوان گوپانگ  کے ورثاء نے ڈی آئی جی لاڑکانہ اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران سے واقعے کا نوٹس لیکر ملزمان کی فوری گرفتار کرکے قرار واقعی سزا کا مطالبہ بھی کیا ۔

متعلقہ تحاریر