کراچی والے2021 میں روزانہ کتنی موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں سےمحروم ہوئے؟

شہری یومیہ 125موٹرسائیکلوں اور 11گاڑیوں سے محروم ہوئے، سال بھر میں 23ہزار موبائل فون چھینے گئے،50فیصد واپس مل گئے

کراچی والے 2021 میں  یومیہ 125موٹرسائیکلوں اور 11گاڑیوں سے محروم ہوئے۔

سٹیزن پولیس لائژن کمیٹی (سی پی ایل سی) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں رواں سال اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں میں خطرناک حد تک بڑھ گئیں، شہر میں  چوری، ڈکیتی اور رہزنی سمیت اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی، ایک ہی دن میں دو خواجہ سرا قتل

کراچی میں بیویوں کے ہاتھوں شوہروں کا قتل معاشرے میں عدم برداشت کی انتہا

 

یہ اعدادوشمار سی پی ایل سی اور جرائم کے عالمی اعداد وشمار جاری کرنے والی ویب سائٹ نمبیوز جیسے اداروں کی جانب سے رپورٹ کیے گئے کیسز کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں ۔یاد رہے یہ اعداد و شمار صرف ان وارداتوں پر مشتمل ہیں جو پولیس کو رپورٹ کی گئی ہیں۔

نمبیوز کرائم انڈیکس کے مطابق رواں برس جولائی میں کراچی  دنیا کے 427 شہروں میں 114ویں نمبر پر تھا۔ یاد رہے کہ 2014 میں اسٹریٹ کرائمز کی بدترین صورتحال کے باعث کراچی مذکورہ فہرست میں چھٹے نمبر پر بھی آچکا ہے تاہم وقت کے ساتھ صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

سی پی ایل سی کے اعداد وشمار کے مطابق کراچی میں پارکنگ لاٹس یا گھروں کے باہر سے 43 ہزار موٹرسائیکلیں چوری ہوئی ہیں جن کی ماہانہ اوسط تقریباً4 ہزار بنتی ہے۔ ایسا نہیں کہ کراچی والے  صرف موٹرسائیکلیں سے محروم ہوئے  بلکہ ماہانہ تقریباً 2500 موٹرسائیکلیں بازیاب کرواکے شہریوں کو لوٹائی بھی گئی ہیں تاہم بیشترموٹرسائیکلیں ناقابل استعمال تھیں۔

سی پی ایل سی کے مطابق رواں برس شہر میں  4200 موٹرسائیکلیں گن پوائنٹ پر چھینی گئیں جبکہ ہر ماہ  موٹرسائیکل چھیننے کے اوسطاً 300 واقعات رپورٹ ہوئے۔

2021 میں 1700گاڑیاں پارکنگ لاٹس  اور گھروں کے باہرسے چوری کی گئیں جن کی ماہانہ اوسط 150سے زائد بنتی ہے۔گاڑیاں چھیننے کی بات کی جائے تو رواں برس  گاڑیاں چوری ہونے کے مقابلے میں گاڑیاں چھیننے کی وارداتیں قدرے کم رپورٹ ہوئی ہیں ۔2021 کے دوران شہریوں سے گاڑیاں  چھیننے کی 200وارداتیں پیش آئی ہیں۔ ہر ماہ تقریباً 20 شہریوں سے گاڑیاں چھینی گئیں جبکہ رواں سال مسروقہ گاڑیوں کی برآمدگی کی شرح بھی حوصلہ افزا رہی۔500شہریوں  کو ان کی چھینی  یا چوری کی جانے والی گاڑیاں واپس ملیں۔

سی پی ایل سی کے مطابق رواں برس کے دوران کراچی میں 23ہزار موبائل فون چھینے گئے۔موبائل فون سے محروم ہونے والوں میں اکثریت موٹرسائیکل سوروں کی تھی۔سی پی ایل سی کی کوششوں سے 50فیصد سے زائد موبائل فون برآمد کرکے ان کے مالکان کے حوالے کیے گئے۔

یاد رہے کہ سندھ اسمبلی میں پیش کردہ محکمہ قانون کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2017 اور 2018  میں کراچی پولیس کے ہاتھوں گرفتار کیے گئے 50فیصد سے زائد اسٹریٹ کرمنلز سزا سے بچنے  میں کامیاب رہےا ور متعلقہ عدالتوں سے بری کردیے گئے۔

متعلقہ تحاریر