جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم نے الیکشن کمیشن کو چارج شیٹ کردیا
حافظ نعیم الرحمان اور وسیم اختر نے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں خراب کارکردگی پر ای سی پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور ایم کیو ایم (پ) کے ڈپٹی کنوینر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو چارج شیٹ کردیا ہے ، حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے الیکشن کمیشن کو سندھ حکومت کنٹرول کررہی ہے جبکہ سابق میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے ہماری باتوں کا اب نوٹس نہ لیا گیا تو ذمہ داری الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت پر ہوگی۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا الیکشن کمیشن سندھ دو دو فہرستوں کے ساتھ چل رہا ہے ، سندھ حکومت مرضی کے مطابق حلقہ بندیاں کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
پی پی پی نے معاہدے پر عملدرآمد نہ کیا تو اپنے فیصلوں میں آزاد ہوں گے، وسیم اختر
ایم کیو ایم کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری چاہتے ہیں، خواجہ سعد رفیق
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا الیکشن کمیشن سندھ میں پرامن بلدیاتی انتخابات کرانے میں برح طرح سے ناکام رہا ہے ، کوئی شکایت درج نہ کراسکے اس لیے الیکشن کمیشن نے 8300 کی سروس بھی بند کردی ہے۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر کا مزید کہنا تھا ہماری درخواست ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ اپنا قبلہ فوری طور پر درست کرلے۔
ایم کیو ایم پر تنقید کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا ایم کیو ایم نے ہمیشہ ذاتی مفادات کی خاطر کراچی کی عوام کے حقوق کا سودا کیا۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن اور سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ایم کیو ایم (پاکستان) کے ڈپٹی کنوینر وسیم اختر کا کہنا تھا ہم نے اور پیپلز پارٹی نے معاہدہ کیا تھا کہ ہمیشہ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں گے ، لیکن ہمارےمینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جارہا ہے۔
حلقہ بندیوں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا اگر ہمارے افسران اور الیکشن کمیشن والے فیئر ہوتے تو حلقہ بندیوں ایسی نہ ہوتی جیسے ہوئی ہیں ، الیکشن کسی کی جان سے اہم نہیں ہوتے ہیں۔
حالیہ بلدیاتی انتخابات پر بات چیت کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا جس کی قسم کے حالات بلدیاتی انتخابات میں دیکھنے کو ملے ہیں ایسے حالات اگر عام انتخابات میں ہوئے تو کیا بنے گا۔