سکھر سمیت اندرون سندھ بارشوں سے تباہی مچ گئی، کئی افراد جاں بحق، متعدد زخمی
سکھر سمیت اندرون منگل کی شب سے شروع ہونے والا موسلادھار بارش کا سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رہاجس نے کاروباری زندگی درھم برھم کردیا ۔شہر کی سڑکیں ندی نالوں اور تالاب کے مناظر پیش کرنے لگیں
سکھر سمیت اندرون سندھ جاری موسلا دھار بارش نے تین روز میں تباہی مچادی۔ تین روز سے جاری بارش کے باعث نظام زندگی بری طرح مفلوج ہوگیا جبکہ شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگے ۔ مکانات کی چھتیں گرگئیں اور متعدد افراد زخمی ،لاکھوں روپے کا سامان تباہ و برباد ہوگیا ۔
سکھر سمیت اندرون منگل کی شب سے شروع ہونے والا موسلادھار بارش کا سلسلہ ہفتے کے روز بھی جاری رہا ۔سکھر میں ہونے والی بارش کے باعث نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے اور زندگی کے تمام شعبے متاثر ہیں ۔ اندرون سندھ کے مختلف شہربلخوص سکھر تالاب کا منظر پیش کررہا ہے جبکہ نشیبی علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہے بارش کا پانی جمع ہونے کے بعد اب لوگوں کے گھروں اور دکانوں میں داخل ہونا شروع ہو گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
پی ٹی آئی سکھر کی صحافیوں اور میڈیا ہاوسز سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرہ
بارشوں کا پانی گھروں اور کاربارہ مراکز میں داحل ہونے سے لاکھوں روپے کا سامان خراب اور تباہ ہوگیا ہے جبکہ بجلی کانظام درہم برہم ہوگیا ہے ۔ مواصلاتی و برقی نظام مفلوج ہوجانے کی وجہ سے متعدد شہر اور علاقے تاریکی میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ بارش کی وجہ سے سکھر ، روہڑی ، کندھرا، علی واہن، بچل شاہ میانی ، مائیکرو کالونی ، نیو پنڈ ، جیلانی روڈ ، شالیمار ، پرانہ سکھر سمیت مختلف علاقوں میں بھی چھتیں گرنے کے کئی واقعات پیش آئے ہیں۔
بارشوں کی وجہ سے متعدد افراد جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں زخمی ہوگئے ہیں ۔ دوسری جانب مسلسل بارش ہونے کے باعث متعدد علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے پر سابق مئیر ارسلان اسلام شیخ نے ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ کشتی پر نشیبی علاقوں کا دورا کیا اور بے سہارا ضرورت مند خاندانوں میں ٹینٹ تقسیم کیے۔
سابق میئر سکھر ارسلان شیخ نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت بھی دیں کہ امدادی سامان کی تقسیم کا عمل صاف شفاف اور غیر جانبدار طریقے سے مکمل کیا جائے ۔ اس میں کسی بھی قسم کی سیاسی مداخلت نہیں ہونی چاہیے ۔