سکھر کے کھلے مین ہولز انسانی زندگیوں کے چراغ بجھانے لگے
سکھر میونسپل کارپوریشن، محکمہ پبلک ہیلتھ اور منتخب نمائندگان کی مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کے باعث سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے فراہمی و نکاسی آب کے مسائل حل گزشتہ کئی ماہ سے مکمل نہیں ہوسکے ہیں جبکہ شہر کے بیشتر علاقوں میں کھلے ہوئے مین ہولز شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ بنتے جا رہے ہیں
سکھر میونسپل کارپوریشن کی نااہلی کے باعث شہر میں کھلے ہوئے مین ہولز انسانی زندگیوں کیلئے خطرے کا استعمارہ بن گئے ہیں ۔کھلے مین ہولز کی وجہ سے آئے روز کوئی نہ کوئی حادثہ درپیش ہوتا ہے۔
سکھر میونسپل کارپوریشن ، محکمہ پبلک ہیلتھ اور منتخب نمائندگان کی مجرمانہ غفلت و لاپرواہی کے باعث سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر کے فراہمی و نکاسی آب کے مسائل حل گزشتہ کئی ماہ سے مکمل نہیں ہوسکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
سندھی ثفاقت کا دن منانے کے جرم میں 300 افراد کے خلاف مقدمہ درج، متعدد گرفتار
شہر کے بیشتر علاقوں میں کھلے ہوئے مین ہولز شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ بنتے جا رہے ہیں لیکن شکایات کے باوجود سکھر انتظامیہ اور منتخب نمائندگان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔
شہر کے تجارتی و کاروباری مراکز کے بعد شہر کی اہم سڑکوں اور فت پاتھوں پر اکثر گٹر کھلے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اورشہریوں کی گرنے اور زخمی ہونے کے واقعات تواتر سے پیش آرہے ہیں ۔
سکھر کے فٹ پاتھوں اور سڑکوں کے درمیان مین ہولز پر ڈھکن نہ ہونے کی وجہ سے کئی بچے ان کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ علاقہ مکین بھی سخت اذیت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
کھلے مین ہولزکی وجہ سے حادثات میں اضافے ہونے پر شہرکی سماجی و سیاسی شخصیات نے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سندھ سے فوری طور پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔
شہری و سماجی حلقوں نے چیف جسٹس، صوبائی وزیر بلدیات، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، کمشنر و ڈپٹی کمشنر، ایڈمنسٹریٹر اور منتخب نمائندوں سے پیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔